تل ابیب: اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈی این اے کے ذریعے یحییٰ السنوار کی لاش کی تصدیق ہوگئی ہے۔
سرائیلی فوج نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ تباہ حال عمارت میں دکھائی دیئے جانے والا زخمی شخص یحییٰ السنوار ہیں جنھیں چند لمحوں بعد حتمی حملے میں شہید کردیا گیا تھا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق اسرائیل فوج نے یحییٰ سنوار پر حملے کے وقت کی ویڈیو جاری کی ہے۔ جسے ٹی وی پر نشر کرنے کے لیے ایڈیٹ کیا گیا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک تباہ عمارت میں ڈرون داخل ہوتا ہے اور ایک کمرے میں رکھے صوفے پر ایک زخمی شخص چہرے پر فلسطینی اسکارر باندھے بیٹھا ہے جو ڈرون کو دیکھ رہا ہے۔
جیسے ہی ڈرون زخمی شخص کے نزدیک جاتا ہے تاکہ صاف تصاویر لے سکے۔ زخمی شخص پوری طاقت سے ایک چھڑی ڈرون کی جانب پھینکتا ہے۔
بعد ازاں اسی عمارت سے اسرائیلی فوجیوں کو اسٹریچر پر سیاہ شاپر میں لپٹی تین لاشوں کو تباہ حال عمارت سے باہر نکالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ویڈیو میں اسکارف سے چہرہ چھپائے زخمی شخص حماس کے سربراہ یحییٰ السنوار ہیں جنھیں اگلے ہی لمحے ایک حتمی حملے میں قتل کردیا گیا۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ یحییٰ السنوار کی لاش کی تصدیق ان کے خون، دانتوں اور ہڈیوں کے ٹیسٹ اور ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے کی گئی۔
دوسری جانب حماس نے تاحال اپنے سربراہ کی شہادت کے حوالے سے تردید یا تصدیق نہیں کی۔