اسرائیل نے عالمی سطح پر قانون کی حکمرانی کے تصور کو تباہ کر دیا ہے، منیر اکرم
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں جاری نسل کشی کی جنگ کے ذریعے عالمی سطح پر قانون کی حکمرانی کے تصور کو تباہ کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی کمیٹی اجلاس سے خطاب میں منیر اکرم کا کہنا تھا کہ ہتھیاروں پر قابو پانے کے معاہدوں کو ختم کرنا، مذاہب کے خلاف تشدد اور امتیازی سلوک اور تیسرے ممالک میں ٹارگٹ کلنگ جیسے اقدامات بھی قانون کی حکمرانی کی تباہی کے دیگر پہلوؤں کی نمائندگی کرتے ہیں۔
منیر اکرم نے زور دیا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر،جنیوا کنونشنز، ہتھیاروں پر قابو پانے کے معاہدے اور انسانی حقوق کے کنونشنز جیسے بین الاقوامی معاہدے قانون کی حکمرانی کی بنیاد ہیں۔ عالمی انسانی قوانین کی خلاف ورزیاں اور غیر ملکی قبضے کے تحت لوگوں کے حقوق کی پامالی ہورہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی ریاست اپنے قومی قوانین کو دوسرے ممالک پر زبردستی مسلط نہیں کر سکتی۔
منیراکرم نے قانونی کمیٹی کو تجویز دی کہ قانون کی حکمرانی کے تصور کو واضح کرنے کے لیے بین الاقوامی قانون کمیشن کو ذمہ داری سونپے اور بین الاقوامی عدالت انصاف سے مشاورتی رائے طلب کرے۔