عمران خان کی رہائی کے لیے امریکی اراکین کانگریس کا خط عدالتی عمل کو متاثر کرنے کے مترادف قرار
امریکی کانگریس کے 62 اراکین کی جانب سے صدر جو بائیڈن کو عمران خان کی رہائی کے لیے لکھے گئے خط کے جواب میں پاکستانی پارلیمنٹ کے 160 اراکین نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا۔ ارکان پارلیمنٹ نے کانگریس اراکین کے خط پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پاکستانی ارکان پارلیمنٹ نے خط امریکی کانگریس کے 62 ارکان کی پاکستان کی داخلی صورتحال میں مداخلت پر لکھا، خط کے مطابق بانی پی ٹی آئی بدعنوانی کے ثابت شدہ الزامات کے تحت قید کاٹ رہا ہے۔ کانگریس ارکان کی جانب سے زیرسماعت مقدمات پرتبصرہ عدالتی عمل کو متاثر کرنے کے مترادف ہے۔
ممبرانِ پارلیمنٹ نے کہا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی نے بانی پی ٹی آئی کے مجرمانہ ریکارڈ کی وجہ سے چانسلرکے انتخاب سے باہر کیا، بانی پی ٹی آئی نے پاک امریکہ تعلقات کی موجودہ تاریخ کا سب سے سنگین بحران پیدا کیا۔
موجودہ دور امریکامیں ایک بےمثال سیاسی سرگرمی کاہےجس کی وجہ سےانتخابات میں بہت زیادہ مقابلہ ہوا، سیاسی جماعتیں تمام حلقوں سے حمایت کےلیے لابنگ کرتی ہیں۔ خط کے مطابق پاکستان میں سیاست کے بارے میں ایسے تبصروں کو مداخلت اور بے بنیادسمجھا جاتاہے، ووٹرز کےایک مخصوص طبقے کو مطمئن کرنے کےلیے دیگرممالک کو انتخابی میدان میں گھسیٹنا ناجائز ہے، سفارتی رابطے کا اسی طرح سیاسی فائدے کے لیے غلط استعمال کیا گیا۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے ریاستی اداروں کے خلاف سیاسی تشدد ، مجرمانہ دھمکیاں متعارف کرائیں، نو مئی 2023 کو بڑے پیمانے پر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی ، ہجوم کو پارلیمنٹ، سرکاری ٹی وی کی عمارت پر حملے لیے لئے اکسایا گیا، بانی پی ٹی آئی نے انتشاری سیاست سے اگست 2014 اور مئی 2022 میں ملک کو مفلوج کیا۔
ممبران پارلیمنٹ نے خط میں لکھا کہ بانی پی ٹی آئی کی منفی مہم میں کردارامریکا،برطانیہ میں مقیم عناصراداکررہے ہیں، فروری 2024کے عام انتخابات بارے کانگریس کے ارکان کے خیالات غلط ہیں ، بین الاقوامی سطح پر انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ تسلیم کیا گیا ہے، پی ٹی آئی کی کوشش رہی ہے کہ وہ اس انتخابی مشق کو بدنام کرے۔
خط کے مطابق بحیثیت پارلیمنٹیرین سمجھتے ہیں کہ وزیراعظم کے ذریعےکانگریس ارکان کو آگاہ کریں، پاکستان جمہوری چیلنجز سے نبرد آزما ہے جسے انتہاپسندی کی سیاست نے مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔
وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے ڈیجیٹل دہشتگردی سے سوشل میڈیا کو انتشار اور بدامنی کو ہوا دینے میں استعمال کیا، عمران خان نے ڈیجیٹل دہشتگردی سے ریاست کو دھمکانے کیلئے سوشل میڈیا کو استعمال کیا۔