لاہور: بھارتی یاتریوں کو پاک بھارت مذہبی سیاحت کے 1974 کے معاہدے کے تحت ویزے جاری کئے گئے
سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گورونانک کے 555 ویں جنم دن کی تقریبات میں شرکت کیلئے پاکستانی ہائی کمیشن نیو دہلی نے 3 ہزار سے زائد بھارتی یاتریوں کو ویزے جاری کردیے۔
ترجمان پاکستانی ہائی کمیشن نے بتایا کہ بھارتی یاتریوں کو 14 سے 23 نومبر تک کا ویزا جاری کیا گیا ہے، بھارتی یاتریوں کا پاک بھارت مذہبی سیاحت کے 1974 کے معاہدے کے تحت ویزے جاری کئے گئے ہیں۔
بھارتی یاتری 14 نومبر کی صبح واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان آئیں گے جبکہ گورونانک دیو جی کے 555 ویں جنم دن کی تقریب 15 نومبر کو گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں ہوگی۔ پاکستان میں 10 روزہ قیام کے دوران بھارتی سکھ یاتری گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال، گوردوارہ سچا سودا فاروق آباد، گوردوارہ روڑی صاحب ایمن آباد کے بھی درشن اور یاترا کریں گے۔
بھارتی مہمان گوردوارہ دربارصاحب کرتارپور میں 19 نومبر کو ہونیوالی تقریب میں شریک ہوں گے جبکہ گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور میں قیام کے بعد بھارتی یاتری 24 نومبر کو واہگہ بارڈر کے راستے واپس لوٹ جائیں گے، متروکہ وقف املاک بورڈ نے تمام تیاریاں مکمل کرلیں ہیں۔ 14 نومبر کو واہگہ بارڈر پر بھارتی مہمانوں کا استقبال کیا جائیگا۔
پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے بھارتی یاتریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان آتے وقت بھارتی کرنسی کی بجائے ڈالر لیکرآئیں تاکہ یہاں انہیں کرنسی نوٹ تبدیل کروانے اور کم ریٹ ملنے کی شکایات نہ ہو۔
اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ سید محسن نقوی امریکا سمیت مختلف ممالک سے آنیوالے سکھ یاتریوں کوآن آرائیو ویزا دینے کی سہولت کا اعلان کرچکے ہیں توقع کہ اس سال امریکا، یوکے، کینیڈا،آسٹریلیا سمیت دیگرممالک سے بڑی تعداد میں یاتری پاکستان آئیں گے۔
علاوہ ازیں شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی امرتسر کے مطابق پاکستانی ہائی کمیشن نے 1481 ویزا درخواستیں مسترد کردی ہیں۔ شرومنی کمیٹی کے ذرائع کے مطابق 2244 ویز ادرخواستیں جمع کروائی گئی تھیں لیکن پاکستانی ہائی کمیشن نے صرف 763 ویزے جاری کئے ہیں۔