بیروت: لبنان پر اسرائیلی جارحیت کو ڈیڑھ ماہ گزر چکا، حزب اللّٰہ ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہے۔
حزب اللّٰہ کے سربراہ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ بیروت پر حملوں کے بعد اسرائیل کو تل ابیب پر حملے کےلیے تیار رہناچاہیے۔
بیروت سے عرب میڈیا کے مطابق نعیم قاسم نے اپنے خطاب میں کہا کہ حسن نصر اللّٰہ کی شہادت سے پہلے حزب اللّٰہ نے امریکی صدر اور فرانسیسی صدر کے جنگ بندی منصوبہ کو قبول کرلیا تھا۔
نعیم قاسم کا کہنا تھا کہ لبنان پر اسرائیلی جارحیت کو ڈیڑھ ماہ گزر چکا، حزب اللّٰہ ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا اسرائیل جنوبی لبنان کے گاؤں اور قصبوں میں داخل ہو کر فتح کا دعوٰی کر رہا ہے، حزب اللّٰہ جنگ بندی کے ساتھ ساتھ لبنان کی سالمیت کے تحفظ کیلئے مذاکرات کر رہی ہے۔
شیخ نعیم قاسم کا کہنا تھا کہ ہم دو میدانوں میں جدوجہد کر رہے ہیں میدان اور مذاکرات ، ہم مزاکرات کی وجہ سے کبھی میدان کو نہیں چھوڑیں گے۔ ہمارے سامنے دو راستے ہیں، ایک ذلت اور دوسرا عزت کا۔ ذلت ہم سے دور ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم میدان میں موجود رہیں گے اور فرق نہیں پڑتا کہ ہمیں اس کے لئے کتنی بھاری قیمت چکانا پڑے۔ البتہ ہمارے دشمن کو بھی ہم ایک بھاری قیمت چکانے پر مجبور کر چکے ہیں۔ ہم اپنا دفاع کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ہمارا دشمن اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے تو اس کا مطلب ہے ہم کامیاب ہیں۔ ہمارے بے گھر ہونے والوں کی قربانیاں اور ان کا صبر رائیگاں نہیں جائے گا۔ میں ان سے کہتا ہوں آپ کی قربانیاں کامیابی کا پیش خیمہ ہیں۔