دمشق: شامی باغیوں نے بشار الاسد کے 24 سالہ اقتدار پر قبضہ جمالیا
شام کے باغیوں نے دمشق پر قبضہ اور صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کا اعلان کردیا۔
شامی باغیوں نے دمشق پر قبضے اور صدر بشار الاسد کا تختہ الٹنے کے بعد سرکاری ٹی وی پر پہلا خطاب کیا جس میں آزاد شام کی خود مختاری اور سالمیت کی یقین دہانی کرائی۔
شامی باغیوں نے کہا کہ شام میں سیاہ دور کا خاتمہ کرنے کے بعد نیا عہد شروع ہونے جارہا ہے، شام کی تمام سرکاری، غیر سرکاری املاک اور تنصیبات کا تحفظ کیا جائے گا اور جیلوں سے تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کردیا جائیگا۔
برطانوی خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ شامی صدر بشار الاسد طیارے پر سوار ہو کر نامعلوم مقام پر چلے گئے ہیں، دمشق کے امیہ چوک پر عوام جمع ہوئے جن میں سے سیکڑوں افراد فوج کے چھوڑے ہوئے ٹینکوں پر بھی چڑھ گئے۔
شام میں اسد خاندان کے سربراہ حافظ الاسد نے 1971ء سے2000ء تک حکومت کی اور پھر بشار الاسد نے والد حافظ الاسد کے انتقال کے بعد جولائی 2000ء سے اقتدار سنبھالا۔
ذرائع کے مطابق باغی فورسز کے پاس بشار الاسد کے مقام کے بارے میں کوئی ٹھوس انٹیلی جنس رپورٹ نہیں ہیں اور وہ انہیں تلاش کر رہے ہیں۔
شام کی افواج دمشق کے داخلی راستوں سے پیچھے ہٹ گئی تھی اور باغیوں کو کسی مزاحمت کا سامنا نہیں ہوا۔
شام میں فوج کے وزارت دفاع کا ہیڈ کوارٹرز بھی خالی کرنے کی اطلاعات ہیں جبکہ باغیوں نے سرکاری ٹی وی اور ریڈیو عمارتوں کا بھی کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔