مطالبات نہیں مانے گئے تو سول نافرمانی کی تحریک شروع کریں گے: اپوزیشن لیڈر
انسان ہوں یا فرشتے ہم ان کے ساتھ مذاکرات کیلیے تیار ہیں،عمر ایوب
پشاور: پاکستان میں ایک طرح کا مارشل لاءنافذ ہے، ریاستی دہشتگردی کی وجہ سے نہتے عوام محفوظ نہیں ہیں۔
تحریک انصاف کے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ انسان ہوں یا فرشتے ہم ان کے ساتھ مذاکرات کیلیے تیار ہیں، مذاکرات کیلیے کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے ،مطالبات نہیں مانے گئے تو سول نافرمانی کی تحریک شروع کریں گے۔
عمرایوب نے کہاکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ راہدرای ضمانت کےلئے ہر ہفتے ہائیکورٹ آنا پڑتا ہے ۔ 5 دسمبر کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی جس کے بعد مذاکراتی کمیٹی بنائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسان ہوں یا فرشتے ہم ان کے ساتھ مذاکرات کرنے کےلئے تیار ہیں۔ مذاکراتی کمیٹی میں وہ ( عمر ایوب)، حامد رضا اور سلمان اکرم راجہ شامل ہیں۔ کمیٹی اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھے گی اور انہیں منوانے کی کوشش کرے گی۔ ہمارے اورکارکنوں کے خلاف درج مقدمات ختم کیے جائیں۔اگر مقدمات ختم نہ کیے گئے تو سول نافرمانی کی طرف جائیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ پاکستان میں ایک طرح کا مارشل لاءنافذ ہے، ریاستی دہشتگردی کی وجہ سے نہتے عوام محفوظ نہیں ہیں۔ ہمارے خلاف ایف آئی آرز کی بوچھاڑ ہے، حکومت نے نہتے شہریوں پر جدید اسلحہ استعمال کیا۔
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ میری گاڑی اور اس میں موجود نقدی غائب ہے، ہزارہ موٹروے پر مجھے بھی شیل لگا، رینجرز ہری پور تک آئے، اس پر چیف سیکرٹری اور آئی جی سے پوچھا تو وہ لاجواب تھے۔ آئی جی اسلام آباد کےخلاف ایف آئی آر کے اندراج کیلئے ہری پور تھانے میں درخواست دی ہے۔ آئی جی کے پی اور چیف سیکرٹری کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔
اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا کہ سیاسی کیسز میں ہمیں مصروف رکھا ہے۔ کشمیر کے عوام نے پرامن طریقے سے اپنے مطالبات حکومت سے منظور کرائے، ہم نے بھی پرامن احتجاج کیا تو ہمارے خلاف گولیاں چلائی گئیں۔ انہوں نے کہا ہم اپنے مطالبات کیلئے پرامن جہدوجہد جاری رکھیں گے۔
پی ٹی آئی رہنماﺅں کا کہنا تھاکہ جمعہ کے دن تعزیتی ریفرنس ہوگا،ہمارے ہزاروں کارکن زخمی ہوئے اور بہت سارے ابھی تک لاپتہ ہیں۔