Featuredاسلام آباد

پارلیمنٹ مسائل حل کرنے کا اہم فورم ہے، مذاکراتی عمل جاری رہنا چاہیے

سب کو پاکستان کا سوچنا چاہیے ، حکومت کے پاس آخری موقع ہے کہ حالات ٹھیک کریں

اسلام آباد: مذاکراتی کمیٹیوں نےخیر سگالی کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس کو مثبت پیشرفت قرار دیا

حکومتی اتحاد کی کمیٹی اور اپوزیشن اتحادکی کمیٹی کے درمیان پہلی باضابطہ نشست کا اعلامیہ سامنے آگیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اجلاس کی صدارت کی۔

حکومتی کمیٹی کی طرف سے اسحاق ڈار، عرفان صدیقی، رانا ثنا اللہ، راجا پرویز اشرف، نوید قمر، علیم خان اور فاروق ستار نے شرکت کی۔
پی ٹی آئی اتحاد کی کمیٹی کی طرف سے اسد قیصر، علامہ راجا ناصر عباس، صاحبزادہ حامد رضا شریک ہوئے جبکہ اسدقیصر نے آگاہ کیا کہ کمیٹی کے باقی ارکان مقدمات یاملک سے باہر ہونے کے باعث اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق دونوں مذاکراتی کمیٹیوں نےخیر سگالی کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس کو مثبت پیشرفت قرار دیا اور توقع ظاہر کی پارلیمنٹ مسائل حل کرنے کا اہم فورم ہے، مذاکراتی عمل جاری رہنا چاہیے۔
اعلامیے کے مطابق اس موقع پر اپوزیشن کمیٹی نے اپنے ابتدائی مطالبات کا خاکہ پیش کیا اور طے پایا کہ اگلی میٹنگ میں اپوزیشن کمیٹی تحریری طور پر مطالبات اور شرائط پیش کرے گی۔

اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانیں نچھاور کرنے والے شہدا کےلیے فاتحہ خوانی کی گئی اور عزم ظاہر کیا کہ دہشت گردی کے خاتمے کی جنگ میں ہم سب قوم کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ بیرسٹر گوہر نے مذاکرات کے لیے کردار ادا کرنے کا کہا، جس پر میں نے وزیراعظم سے درخواست کی۔

انہوں نے کہا کہ سب صاحبان کا شکر گزار ہوں کہ مذاکرات کے لیے کمیٹی بنائی گئی۔ مذاکرات کی سنجیدگی سنیئر ممبران کی موجود سے ظاہر ہے۔ امید ہے پاکستان کی بہتری کی بات کریں گے۔ ہر مسئلے کا حل مذاکرات میں ہے۔

ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ہم نے جمہوری طرز عمل اختیار کیا ہے۔ مشاورت سے آئندہ بھی اجلاس رکھیں گے۔ اللہ سے دعا ہے کہ جو پاکستان،جمہوریت اور ہمارے لیے بہتر ہے وہ نتیجہ نکلے۔

علامہ راجا ناصر عباس نے اس حوالے سے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کا پورا رول ہے۔ مذاکرات میں بھی اسٹیبلشمنٹ کی مدد حاصل ہے، سب کو پاکستان کا سوچنا چاہیے۔ بانی پی ٹی آئی آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔ حکومت کے پاس آخری موقع ہے کہ حالات ٹھیک کریں۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے میز پر بیٹھیں گے تو معلوم ہوگا حکومت کی نیت کیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کبھی نہیں کہٰں گے کہ مجھے رہا کرو۔ وہ قانون کی بالادستی کی بات کرتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہم بھی مذاکرات کے لیے کھلے دل سے جارہے ہیں لیکن اپنے ایجنڈے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ اچھی توقعات کے ساتھ جا رہے ہیں، ہمارے پیش نظر پاکستان اور اس کی ترقی ہے، پاکستان کے عوام اور خوش حالی ہے۔ اچھے مقاصد اور اچھی نیت کے ساتھ ماضی کو ایک طرف رکھتے ہوئے توقع رکھتے ہیں کہ مذاکرات کے اچھے نتائج نکلیں گے۔

 

اعلامیے کے مطابق دونوں مذاکراتی کمیٹیوں نے اسپیکر ایاز صادق کا شکریہ ادا کیا، کمیٹیوں نے حکومتی کمیٹی کے قیام اور مذاکرات کے عملی آغاز کےلیے اسپیکر کی کوششوں کو سراہا اور باہمی مشاورت سے طے پایا کہ اگلا مذاکراتی اجلاس 2 جنوری کو ہوگا۔

 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close