Featuredخیبر پختونخواہ

پارا چنار: علاج نہ ملنے کے باعث 100 سے زائد بچے دم توڑ گئے

ضلع کرم پارا چنار میں مرکزی شاہراہ کی طویل بندش کے باعث شہریوں کی مشکلات کم نہ ہوسکیں، گھروں میں محصور شہری خوراک اور علاج سے بھی محروم ہوگئے۔

تحصیل چیئرمین آغا مزمل حسین کے مطابق علاج نہ ملنے کے باعث 100 سے زائد بچے دم توڑ گئے جب کہ اتنی ہی تعداد میں کینسر اور دیگر امراض میں مبتلا افراد جاں بحق ہو چکے۔

دوسری جانب راستوں کی بندش کے خلاف چھٹے روز بھی پریس کلب کے باہر دھرنا جاری ہے، شدید سردی کے باوجود شہریوں کی کثیر تعداد دھرنے میں شریک ہے۔

ڈپٹی کمشنرکے مطابق مذاکراتی عمل کے لیے گرینڈ جرگہ آج کرم پہنچ گیا، قیام امن اور عوام کی مشکلات کےحل کے لیے دوبارہ بات چیت کا آغاز ہوگا۔

ادھر مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے پارا چنارروڈ محفوظ بنانے کے لئے اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارا چنار روڈ کے لئے اسپیشل پولیس فورس کے قیام کی منظوری دی گئی ہے، متاثرہ علاقوں میں سکیورٹی کی خاطر مزید پولیس چیک پوسٹیں قائم کی جائیں گی جب کہ علاقے کو پرامن اور ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لئے بنکرز اور اسلحے سے صاف کیا جائے گا۔

بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بند کرنے کے لئے ایف آئی اے کا سیل قائم کیا گیا۔

مشیر اطلاعات نے کہا کہ علاقے میں ادویات فراہمی سمیت مریضوں کو پشاور پہنچانے کے لئے وزیراعلی کا ہیلی کاپٹر روزانہ کی بنیاد پر اڑان بھر رہا ہے۔

دوسری جانب لاہور پریس کلب کے باہر پارا چنار میں دہشت گردی اور راستے بند ہونے پر آئی ایس او اور مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے دھرنا جاری ہے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر مطالبات نہیں مانے جاتے تو دھرنے کا دائرہ کار وسیع کر دیا جائے گا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close