پاکستان پر کسی کا دباؤ نہیں، سعودی ولی عہد کے دورے سے ایران خوش ہوگا خفا نہیں، شاہ محمود قریشی
اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان کو یمن تنازع میں جھونکنے کی کوئی کوشش یا سازش نہیں ہو رہی، حکومت میں آئے تو پاک سعودی تعلقات سرد مہری کا شکار تھے، کچھ وجوہات کی وجہ سے پاک سعودی تعلقات میں خلیج پیدا ہوگئی تھی، پاک سعودی تعلقات میں خوشگواری آنے کا اندازہ شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے میں ہوگا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ تاریخ میں کبھی اتنا بڑا سعودی وفد پاکستان نہیں آیا ہوگا، امید ہے کہ سعودی ولی عہد کے دورے میں مفاہمت کی 8 یادداشتوں پر دستخط ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب حکومت میں آئے تو سعودی عرب کے ساتھ تعلقات سرد مہری کا شکار تھے، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات نئے دور میں داخل ہورے ہیں، سعودی ولی عہد 2 روزہ دورے پر پاکستان آرہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ میونخ کانفرنس میں شرکت کیلئے کل جرمنی جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کے ساتھ کم از کم 8 ایم او یوز پردستخط ہوں گے، اتنا بڑا وفد پاکستان اور سعودی عرب کی تاریخ میں کبھی پاکستان نہیں آیا، سعودی کمپنیوں کے سربراہان بھی پاکستان آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن کیلئے 3 ارب ڈالر کی خطیر رقم دی، سعودی عرب نے 3 سال کیلئے مؤخر ادائیگیوں پر تیل فراہم کیا، سعودی عرب پاکستانی افرادی قوت کیلئے بھی تعاون فراہم کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معاملات کو بہتر انداز میں چلانے کیلئے کوآرڈینیشن کونسل تشکیل دی جائے گی، سعودی ولی عہد اور وزیراعظم عمران خان کونسل کی سربراہی کریں گے، دیگر عرب ممالک سے بھی تجارتی پارٹنرشپ قائم ہو رہی ہے۔
وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ لبنانی ہم منصب سے وزیراعظم عمران خان کی ملاقات ہوئی، جس میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں دو این آر او ہوئے، لیکن ہمارا تجربہ اچھا نہیں رہا، ہم آئندہ کوئی این آر او نہیں دیں گے۔ شاہ محمود قریشی نے سعودی ولی عہدے کے دورہ پاکستان پر ایران کے ردعمل کے حوالے سے کہا کہ ایران ایک خود مختار ملک ہے، ایران کو اسلامی فوجی اتحاد میں شمولیت کیلئے پاکستان کی وکالت کی ضرورت نہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان پر کسی کا دباؤ نہیں، سعودی ولی عہد کے دورے سے ایران خوش ہوگا خفا نہیں۔