سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے پاکستانی سرزمین سے ایران پر لفظی گولہ باری کردی
اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے جمہوری اسلامی ایران پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ ایران خود دہشتگردی برآمد کرنے والا ملک ہے، لیکن دوسروں پر دہشت گردی کا الزام لگا رہا ہے، ایرانی وزیر خارجہ دہشت گردی کے پھیلاؤ کا ذریعہ ہیں، انقلاب ایران کے بعد سے ایران دہشت گردی کا سب سے بڑا پشت پناہ ہے، جس نے لبنان میں حزب اللہ اور یمن میں حوثی جیسی دہشت گرد تنظیمیں بنائی ہیں، امریکا اور سعودی عرب سمیت متعدد ممالک میں دہشت گرد حملوں میں ایران ملوث رہا ہے اور دہشت گرد تنظیموں کو اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کرتا ہے۔ عادل الجبیر نے الزام لگایا کہ نائن الیون کے بعد سے ایران نے القاعدہ کی قیادت اور اسامہ بن لادن کے بیٹے کو پناہ دے رکھی ہے، دہشت گرد آزادانہ ایران میں نقل و حرکت کرتے ہیں، سعودی عرب خود اس کی دہشت گردی کا نشانہ ہے، لیکن ہم ہوشیار ہیں اور دہشت گردوں اور ان کے مددگاروں کے خلاف کارروائی میں بےرحم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے یمن، شام اور دیگر ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت کی جاتی ہے، لیکن ایرانی حکومت کو خود اپنے عوام کی مخالفت کا سامنا ہے۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ پاکستان کو بھیک نہیں دے رہے بلکہ سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط کیے ہیں، تاکہ سمت متعین ہو، ہم نے سرمایہ کاری کا ارادہ ظاہر کیا، جسے پاکستان نے قبول کیا، اب ٹکنیکی اور مالیاتی شعبے کے ماہرین ان منصوبوں پر کام کریں گے اور عملی جامہ پہنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی معاشی ترقی میں کردار ادا کرنا چاہتے ہیں، دونوں ممالک میں دہشت گردی کے خلاف سکیورٹی تعاون بھی موجود ہے اور گہرے فوجی تعلقات ہیں۔
عادل الجبیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کو ترقی کے اگلے درجے پر لے جانے کے لئے پرعزم ہیں، ہم پاکستان کو بھیک نہیں دے رہے بلکہ سرمایہ کاری کر رہے ہیں، جس میں دونوں ممالک کا فائدہ ہے، اگر ہمیں پاکستان پر یقین نہ ہوتا تو کبھی سرمایہ کاری نہ کرتے، پاکستانی شہریوں نے سعودی عرب کی ترقی میں کردار ادا کیا ہے، سعودی عرب میں 15 لاکھ سے زیادہ پاکستانی محنت کش کام کر رہے ہیں، جو امن پسند لوگ ہیں، ہم ان کا کھلے دل سے خیر مقدم کرتے ہیں۔ مسئلہ افغانستان سے متعلق سوال کے جواب میں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے طالبان اور افغان حکومت میں امن معاہدہ کرانے کی کوشش کرتے رہے ہیں، افغانستان میں استحکام سے پاکستان اور سعودی عرب سمیت پورے خطے کو فائدہ پہنچے گا۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں، سعودی عرب کا موقف ہے کہ پاکستان اور بھارت اپنے مسائل اور تنازعات کو دوطرفہ انداز میں پرامن طور پر حل کریں۔