لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری بیرون ملک دورہ مکمل کرکے لاہور پہنچ گئے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری ترکش ایئرلائن کی پرواز کے ذریعے آج صبح لاہور پہنچے۔ ایئرپورٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ کارکن منع کرنے کے باوجود استقبال کیلئے پہنچے ہیں، محبت کرنیوالے کارکنوں کو روکا نہیں جا سکتا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ کل دوبارہ پریس کانفرنس کروں گا،جس میں ملکی صورتحال کے حوالے سے میڈیا کے نمائندوں کو تفصیلی موقف سے آگاہ کروں گا۔ جے آئی ٹی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 17 جون 2014 کے واقعہ کے بعد پہلی جے آئی ٹی بنائی گئی، جے آئی ٹی نے مدعی اور لواحقین کے بیانات ریکارڈ کیے، جے آئی ٹی نے ملزمان اور پولیس افسران کے بیانات بھی لیے۔ لیکن وہ جے آٹی ٹی کوئی نتیجہ نہ دے سکی۔
انہوں نے کہاکہ اس کے بعد دوسری جے آئی ٹی بنی جس کی رپورٹ حکمرانوں نے دبا لی، پھر ہمارے دباو پر رپورٹ جاری کی گئی مگر اس پر بھی عملدرآمد نہیں ہوسکا۔ پہلی جتنی بھی جے آئی ٹیز بنیں ان کی جرات نہیں ہوئی نواز شریف اور شہباز شریف سے سوال کرنے کی مگر اس جے آئی ٹی نے نواز شریف اور شہباز شریف سے پہلی بار سوالات کیے۔ طاہرالقادری نے کہا کہ ابھی جے آئی ٹی کی رپورٹ جمع نہیں ہوئی، کسی کو نہیں معلوم رپورٹ میں کس کو قصور وار ٹھہرایا گیا ہے، تاہم ہم جے آئی ٹی کی رپورٹ سے مطمئن ہیں، اب تک کی کارکردگی تسلی بخش ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سانحہ ماڈل ٹاون کے متاثرین کو انصاف ملتا دیکھ رہا ہوں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 4 سال کی محنت کے بعد شہیدوں اور مظلوموں کیلئے انصاف کا راستہ کھلا ہے، عدلیہ سے کوئی گلہ شکوہ نہیں۔ طاہرالقادری نے شریف برادران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا اگر نواز شریف اور شہباز شریف نے گولیاں نہیں چلوائیں تو غیر جانبدار جے آئی ٹی کیوں نہیں بنائی۔