آئی ایم ایف سے معاہدہ پارلیمنٹ سے منظور نہ کرایا گیا تو اسے قبول نہیں کریں گے، بلاول زرداری
اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری کا کہنا ہے کہ حکومتی نااہلی کی وجہ سے عوام مہنگائی کی سونامی میں ڈوب رہے ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ عوام مہنگائی کی سونامی میں ڈوب رہے ہیں، یہ صرف اور صرف حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہو رہا ہے۔
وزیر داخلہ اعجاز شاہ کا نام لئے بغیر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جن وزراء کے دہشت گردوں کے ساتھ تعلقات ہیں انہیں فوری طور پر نکالا جائے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاکستان کے عوام پریشان ہیں کہ اچانک وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر کو نکال دیا جاتا ہے، عوام سوال کر رہے ہيں کہ فیصلے کون کر رہا ہے، وزیراعظم کسی کی بھی تعیناتی سے پہلے اس شخص سے ملاقات بھی نہیں کرتے، ایسا تو نہیں کہ پاکستان میں تعیناتی آئی ایم ایف کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صرف تین منصوبوں میں 13 ارب ڈالرز کی کرپشن ہوئی ہے، اس معاملے کا احتساب کون کرے گا؟
انہوں نے کہا کہ نیب گردی اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، نیب گردی کا احتساب کون کرے گا؟
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں کو ان کے پیسے نہیں دے رہی کیونکہ وفاقی حکومت ناکام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خبردار کرتا ہوں، ون یونٹ یا صدارتی نظام نافذ کیا گیا تو ملک ٹوٹ جائے گا، بلاول بھٹو زرداری
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اٹھارہویں ترمیم کی وجہ سے نہیں بلکہ وفاقی حکومت کی وجہ سے صوبے دیوالیہ ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت پی ٹی آئی کی نہیں پی ٹی آئی، آئی ایم ایف کی حکومت ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کی ناکامی کی سزا پیٹرول، گیس، بجلی، دواؤں کی قیمتوں میں اضافے سے بھگت رہے ہیں، جب ایک سال میں چار بجٹ لائے جائیں گے اور آئی ایم ایف آئی ایم ایف سے مذاکرات کرے گا تو عوام کو تکلیف ہو گی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اگر حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ پارلیمنٹ سے منظور نہ کرایا تو نہ اسے ہم قبول کریں گے اور نا ہی پاکستان کے عوام اسے مانیں گے۔