اسلام آباد: پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان قرض پروگرام کا مسودہ آخری مراحل میں پہنچ گیا ہے۔ دنیا نیوز ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 سالہ پروگرام پر معاہدہ 10 مئی 2019ء کو طے پا جائے گا۔ پاکستان آئی ایم ایف سے سات سے آٹھ ارب ڈالر سے زائد قرض حاصل کرے گا۔
ذرائع کے مطابق یکم جولائی سے بجلی مہنگی ہوگی۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ دو مراحل میں ہوگا۔ یکم جولائی سے 700 ارب سے زائد کے ٹیکس لگیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف مذاکرات: پاکستان کی 500 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی یقین دہانی
اس کے علاوہ گیس کی قیمتیں دوسرے مرحلے میں بڑھائی جائیں گی۔ ترقیاتی بجٹ گزشتہ سال کی سطح پر منجمد کیا جائے گا۔ خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق ایکسچینج ریٹ کو طے کرنے میں سٹیٹ بینک خود مختار ہوگا جبکہ بجٹ خسارہ کم کیا جائے گا اور مالی نظم وضبط پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔