سیالکوٹ: مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور قومی اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خواجہ محمد آصف نے میثاق معیشت کو مذاق معیشت کا نام دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بات کرنا چاہتی ہے تو بجٹ پر اپوزیشن کی تجاویز پر عمل کرے۔
سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری پارٹی بجٹ کی بحث میں بھرپور حصہ لے رہی ہے، یہ بجٹ عوام دشمن بجٹ ہے، یہ بجٹ معاشی بدحالی کا سبب بنے گا، یہ قومی معیشت اور کاروبار کے لئے مثبت ثابت نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سے 4 ہزار ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا نہیں ہوا تھا، اس کے باوجود محصولات کا ہدف بڑھا دیا گیا ہے جو عوام پر اثرانداز ہو گا، آنے والے وقت میں مہنگائی آسمان کو چھوئے گی۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ حکومت خواہش ظاہر کرتی ہے کہ ہم پستی کی گہرائیوں سے اوپر جائیں گے، ایسے تجربات سے معاشی حالات بہتر ہوتے نظر نہیں آ رہے، اللہ کرے میرا تجزیہ غلط ثابت ہو لیکن حکومت ناکام دکھائی دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی حکومت ناکام ہے، بلند دعوے کرنے والے جلد اقتدار سے باہر ہونگے: خواجہ آصف
انہوں نے مزید کہا کہ ڈالر 185 روپے کی سطح پر جاتا دکھائی دے رہا ہے۔ حکومت معیشت کو بہتر کرنے کے لئے باہر سے ڈاکٹر منگوانے کی بجائے ملک میں موجود افراد سے رائے لے۔ پرویز مشرف کے دور حکومت میں بھی ایسے افراد آئے تھے جو پھر واپس چلے جاتے ہیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ زیرو ریٹڈ ٹیکس کے خاتمے سے ہمارا کاروبار بری طرح متاثر اور ہمارے صنعتکاروں کے لیے بہت بڑا دھچکا ہوگا، ہمارے ایکسپورٹرز کے اربوں روپے آج بھی حکومت کے پاس پھنسے ہوئے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ معیشت پر تمام سیاسی قوتوں کو ایک پیج پر ہونا چاہیئے، معیشت پرمحاذ آرائی نہیں ہونی چاہیے، بجٹ پر حکومت اور اپوزیشن میں شدید اختلافات ہیں، جب تک یہ ماحول ٹھیک نہیں ہوگا تب تک میثاق معیشت پر بات نہیں ہوسکتی، ہم معیشت کے قتل میں شامل نہیں ہوں گے، حکومت بات کرنا چاہتی ہے تو بجٹ پر اپوزیشن کی تجاویز پر عمل کرے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے میثاق معیشت کی تجویز پیش کی تھی، مریم نواز نے میثاق معیشت پر جو بات کی وہ بات بھی درست ہے، نواز شریف کا شہباز شریف پر مکمل اعتماد ہے جبکہ مریم نواز کا ایک اپنا سیاسی مستقبل ہے، مریم نواز کا میثاق معیشت پر اختلافات اس بات کی شہادت ہے کہ ہماری پارٹی میں بھی جمہوریت ہے۔