لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء اور رکن پنجاب اسمبلی سردار اویس لغاری نے کہا ہے کہ پاکستان کبھی بھی ازخود امریکہ کا اتحادی نہیں بنا، اس لیے پاکستان کو داخلی کمزوریوں کی وجہ سے ایسی پالیسی اختیار کرنا پڑی۔
اس کے باوجود پاکستان نے امریکہ کیساتھ ساتھ چین اور اب روس کیساتھ تعلقات میں توازن پیدا کر لیا ہے، ایران شروع سے یعنی انقلاب کی آمد کے بعد سے ہی امریکہ کی آنکھ میں کٹھکتا ہے، جنگ ہو یا بات چیت اور مذاکرات دونوں حوالوں سے ایران کو ناکام نہیں بنایا جا سکا۔
حالیہ کشیدگی اور پابندیوں میں امریکہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے، جس کی وجہ سے اب وہ دوسرے ممالک کو دباؤ میں لانے کیلئے سمندروں کی حفاظت کا خود ساختہ انتظام ختم کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ایک بات حتمی ہے کہ امریکہ براہ راست ایران پر حملہ نہیں کریگا، ہماری بدقسمتی ہے کہ عالم اسلام انتشار کا شکار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہمیں محتاط رہنا چاہیئے، پاکستان پر ایران عراق جیسا وقت بھی آسکتا ہے، وفاقی وزیر شیخ رشید
مسلمان ایک دوسرے کو مضبوط بنانے کی بجائے کمزور کر رہے ہیں، ہمارے دور حکومت میں ہم میان نواز شریف سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان مصالحت کی کوشش کی تھی۔
یہی ایک بہترین راستہ ہے، اگر پاکستان نے فعال کردار ادا نہ کیا تو پاکستان کیخلاف دباؤ میں مزید اضافہ کیا جائیگا، یہ ہو بھی رہا ہے، بہتر یہ ہے کہ دونوں ملک مل کر اس چیلنج کا مقابلہ کریں۔
اس میں رکاوٹیں اب دوسرے ممالک کیساتھ ہمارے تعلقات ہیں، لیکن حالات اب بدل چکے ہیں، عرب ممالک پر ہمارا اس طرح کا انحصار نہیں، اگر جنگ کی بھی بات کریں تو اگلی باری پاکستان کی ہے۔
جن الزامات کو بنیاد پر ایران کیخلاف دباؤ ڈالا جا رہا ہے، وہی الزامات یعنی دہشت گردی کی حمایت اور ہمارے ایٹمی پروگرام پر تحفظات، کے ذریعے ہی پاکستان کیخلاف دنیا کے ہر فورم پر سیاسی اور معاشی پابندیوں کی راہ ہموار کرنیکی کوشش کی جا رہی ہے۔
ہر گزرتا لمحہ پورے عالم اسلام کیلئے ایران کے کردار کو نکھار کر پیش کر رہا ہے، یہ امتحان ہر قوم کا مقدر ہے، لیکن اسکا مردانہ وار مقابلہ کون کرتا ہے، کیسے کرتا ہے، یہ ایران نے ثابت کردیا ہے۔