بیرون ملک سے سفارشیں آرہی ہیں لیکن احتساب کا عمل نہیں رکے گا، وزیراعظم
میانوالی: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جن کی گرفتاریاں ہورہی ہیں وہ باہر سے سفارشیں بھجوارہے ہیں، یہ لوگ جو مرضی کرلیں احتساب کا عمل نہیں رکے گا۔
میانوالی میں اسپتال کے سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج کل شور مچایا جارہا ہے کہ احتساب سے لوگوں کو کیا فائدہ ہوگا؟ یہ بہت بڑا پراپیگنڈا ہے۔
بدعنوانی کی وجہ سے ملک ترقی نہیں کرپا رہا
عمران خان نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، بدعنوانی کی وجہ سے ملک ترقی نہیں کرپا رہا، ماضی کے حکمرانوں نے ریکارڈ قرضہ حاصل کیا اور آج ہمیں اس قرضے پر سود دینے کے لیے قرضے لینے پڑرہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ادارے قانون کی بالادستی کو یقینی بنائیں حکومت مداخلت نہیں کرے گی، وزیراعظم عمران
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو مقروض کرنے والوں کا جب تک احتساب نہیں ہوگا ،چوری نہیں رکے گی، احتساب وہ ہوتا ہے جو چینی صدر نے اپنے ملک میں کیا۔
عمران خان نے کہا کہ چینی صدر نے کرپشن پر ساڑھے چار سو وزیروں کو جیل میں ڈالا اور یہی وجہ ہے آج چین دنیا میں سب سے زیادہ معاشی ترقی کرنے والا ملک بن گیا ہے۔
ہم طاقتور طبقے کا احتساب کریں گے
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ملک کا پیسہ لوٹا ان کو جیل میں ڈالیں گے، ہم طاقتور طبقے کا احتساب کریں گے، گرفتاریوں اور احتساب پر مجھے طرح طرح کی دھمکیاں دے رہے ہیں، یہ جو مرضی کر لیں ہم انہیں نہیں چھوڑیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ کہتے ہیں انتقامی کارروائی ہورہی ہے دراصل انتقامی کارروائی تو میرے خلاف کی گئی، جب پاناما لیکس پر میں نے آواز اٹھائی تو مجھ پر 32 ایف آئی آر درج کرائی گئیں۔
میں حلال کا پیسہ باہر سے پاکستان لایا اور منی ٹریل دی
عمران خان نے کہا کہ مجھ پر سپریم کورٹ میں 2 کیسز کیے گئے، میں بھاگانہیں، میں حلال کا پیسہ باہر سے پاکستان لایا اور منی ٹریل دی ، عدالت نے مجھے صادق و امین کہا لیکن جو لوگ آج شور مچارہے ہیں۔
انہوں نے کوئی ثبوت پیش نہیں کیے، بلکہ جعلی دستاویزات پیش کیں اور مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں، ان کو جواب دینا پڑے گا، یہ لوگ جو مرضی کرلیں، جتنا مرضی شور مچائیں اور جتنی مرضی سفارشیں کروائیں ہم چھوڑیں گے نہیں ۔