تل ابیب : 24سالہ فلسطینی دو شیزہ ھبہ احمد اللبدی نے بطور احتجاج بھوک ہڑتال مسلسل 35 دن سے جاری رکھی ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کی ظالمانہ پالیسی کے تحت قید 24 سالہ فلسطینی دو شیزہ ھبہ احمد اللبدی نے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال مسلسل 35 دن سے جاری رکھی ہوئی ہے۔ اس کی طبی حالت تشویشناک ہونے کے بعد اسے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان القضا کا کہناتھاکہ اسیرہ ھبہ اللبدی کو جیل اسے اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت کافی تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک ہفتہ پیشتر اسے قید تنہائی میں ڈال دیا گیا تھا۔
ھبہ اللبدی 35 دن پیشتر 24 ستمبر انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی تھی اس سے قبل قابض فوج نے ھبہ اللبدی کو بیتاح تکفاحراستی مرکز میں مسلسل 25 دن غیرانسانی تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
اسیر کے خاندانی ذرائع اور قیدی کلب برائے اسیران کے مطابق جمعرات کی شام اللبدی کو دیمون جیل سے الجلمہ میں منتقل کردیا تھا۔
اسرائیلی حکام نے اللبدی کو سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ پر ممنوعہ مواد پوسٹ کرنے اور صہیونی ریاست کے جرائم کو بے نقاب کرنے کے الزام میں پانچ ماہ انتظامی قید کی سزا دی تھی۔
اسیر کے اہل خانہ کے مطابق اللبدی کو 4 ستمبرکواردن میں اپنے رشتہ دارشادی کی ایک تقریب میں شرکت کے بعد واپسی پر جنین شہر کے علاقے یعبد سے حراست میں لے لیا تھا