غالیہ امین سعودی عرب کی پہلی ماڈل
سعودی عرب کی پہلی پلس سائز ماڈل و ٹی وی میزبان غالیہ امین
سعودی عرب کی پہلی بھاری بھر کم ماڈل نے متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ایک فیشن شو میں شرکت کی، غالیہ امین گزشتہ سال سے ماڈلنگ کرتی آ رہی تھیں۔
عرب نیوز کے مطابق غالیہ امین کو سعودی عرب کی پہلی بھاری بھر کم ٹی وی میزبان سمیت ماڈل کا بھی اعزاز حاصل ہے جو خواتین کے ملبوسات متعارف کرانے سمیت میک اپ مصنوعات کے برانڈز کے ساتھ مل کر کام کرتی ہیں۔
غالیہ امین کو جہاں سعودی عرب کی پہلی پلس سائز ماڈل کا اعزاز حاصل ہے، وہیں وہ خواتین کے بھاری جسم اور موٹاپے سے متعلق لوگوں میں شعور پیدا کرنے کے حوالے سے بھی کام کرتی ہیں۔
عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے غالیہ امین کا کہنا تھا کہ اگرچہ مغربی دنیا میں اب پلس سائز ماڈلز اور اداکاراؤں کو قبول کیا جا چکا ہے، تاہم عرب دنیا اور مشرق وسطیٰ میں اس حوالے سے اب بھی خوشگوار ماحول نہیں ہے۔
غالیہ امین کے مطابق عرب معاشرے اور مشرق وسطیٰ میں اب بھی ماڈلنگ و شوبز کو برا سمجھا جاتا ہے اور اس حوالے سے یہاں کام کرنے کی ضرورت ہے۔
غالیہ امین کا کہنا تھا کہ بھاری وزن والی خواتین کو فیشن اور شوبز کی دنیا میں آگے آکر شعور پیدا کرنا چاہیے اور معاشرے کو بھی ایسی خواتین کو جسامت کی بنیاد پر نظر انداز کرنے کے بجائے انہیں قبول کرنا چاہیے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں اگرچہ گزشتہ چند سال سے بڑی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور وہاں 2018 میں پہلی بار فیشن ویک کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔
اسی طرح گزشتہ برس ہی سعودی عرب سے پہلی اسٹیج اداکارہ بھی سامنے آئی تھیں اور 35 سال بعد سینما بھی کھولے گئے تھے۔
گزشتہ سال ہی سعودی عرب میں خواتین کو نامحرم مرد کے ساتھ ٹی وی پر خبریں پڑھنے اور پروگرام کرنے کی اجازت بھی دی گئی تھی۔
اگرچہ خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی 2017 میں ہٹائی گئی تھی، تاہم گزشتہ سال ہی خواتین نے پہلی مرتبہ ڈرائیونگ سیٹ سنبھالی تھی۔
اسی طرح رواں برس سعودی عرب نے پہلی مرتبہ غیر مسلم ممالک کے لیے بھی سیاحت کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے غیر ملکی خواتین کے لیے مکمل اسلامی لباس پہننے کی پابندی ہٹائی تھی۔
اسی طرح سعودی عرب نے سیاحت کے لیے آنے والے غیر ملکی غیر محرم مرد و خواتین کو ایک ہی ہوٹل کا کمرہ حاصل کرنے کی اجازت بھی دی تھی