آرمی چیف کی ملازمت میں توسیع و تقرری کے بغورجائزے کی ضرورت ہے
اسلام آباد:فی الحال آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع،دوبارہ تقرری کانوٹیفکیشن معطل رہے گا سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور دوبارہ تقرری کےبغورجائزےکی ضرورت ہے،فی الحال آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع،دوبارہ تقرری کانوٹیفکیشن معطل رہے گا۔
فیصلہ میں کہا گیا آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع، دوبارہ تقرری کےبغورجائزےکی ضرورت ہے، تمام فریقین کوکل کیلئےنوٹس جاری کئےجاتےہیں، فی الحال آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع،دوبارہ تقرری کانوٹیفکیشن معطل رہے گا۔
فیصلے میں کہا گیا آئین اور ملٹری رولز میں توسیع کی کوئی گنجائش ہی نہیں ہے ، سیکیورٹی خدشات سے آرمی کو بطور ادارہ نمٹنا چاہیے افراد پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔ نوٹیفیکیشن پہلے وزیر اعظم نے خود جاری کر دیا جو ان کا اختیار ہی نہیں دوبارہ نوٹیفیکیشن صدر نے جاری کیا لیکن وہ کابینہ کی منظور کے غیر جاری کر دیا گیا۔
یاد رہے سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کانوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے آرمی چیف، وزارت دفاع اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیئے تھے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیےکہ وزیراعظم کوتو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کااختیارہی نہیں،صرف صدرآرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کرسکتےہیں۔
اٹارنی جنرل نےعدالت کوبتایاکہ مدت ملازمت میں توسیع صدر کی منظوری کےبعد کی گئی۔
عدالت میں انکشاف ہواکہ وفاقی کابینہ کے25میں سےصرف گیارہ وزیروں نے آرمی چیف کی توسیع کی منظوری دی ، جس پر چیف جسٹس نے کہا تھا کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ کابینہ اکثریت نے منظوری دی، پچیس میں سے گیارہ وزیروں کے ناموں کے سامنے ‘یس’ لکھا گیا. جن ارکان نے جواب نہیں دیا ان کا انتظارکرنا چاہئیے تھا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس سےپہلےدرخواست گزارکی جانب سے درخواست واپس لینے کی استدعا کی گئی تاہم عدالت نے اسے مفادِ عامہ کا معاملہ قرار دیتے ہوئے کیس کو ازخود نوٹس میں تبدیل کر دیا۔