لاہور : شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم ، شہباز شریف فیملی14دن میں اعتراضات فائل کرسکتی ہے۔
احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا ، احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے نیب کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا، میں عدالت نے شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز ، نصرت شہباز، تحمینہ درانی کے 15 اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔
نیب کی جانب سے عدالت میں شہباز شریف فیملی کے 15 اثاثوں کا ریکارڈ پیش کیا گیا، جن میں ماڈل ٹاون میں دو رہائش گاہیں , چنیوٹ میں 389 کنال زمین، ایبٹ آباد میں نشاط لاجز ، ڈی ایچ اے کے دو گھر ، پیر سوہاوہ میں 3 جائیدادیں ، جوہر ٹاون اور جوڈیشل کالونی میں پلاٹس جبکہ نو کمپنیوں میں شئیرز شامل ہیں۔
یاد رہے نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف فیملی 15 اثاثے منجمد کرنے کی درخواستیں دائر کررکھی تھیں، اثاثوں میں شہباز شریف فیملی کے گھر ، اراضی اورکمپنیوں میں شیئرزشامل ہیں۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف، ان کی اہلیہ اور بیٹوں کے تمام اثاثے منجمد کیے جائیں کیونکہ وہ منی لانڈرنگ کے ذریعے بنائی گئیں اور اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے، نیب کی جانب سے استدعا کی گئی کہ یہ اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا جائے۔
نیب نے جائیداد منجمد کرنے سے متعلق ریکارڈ عدالت میں جمع کرایا تھا