امریکا نے پاکستان میں جعلی پولیس مقابلوں کے لیے بدنام سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار پر پابندیاں عائد کر دی۔
انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزام میں دنیا بھر سے مجموعی طور پر 18 افراد پر امریکی پابندیاں عائد کی گئیں۔
پابندیوں کی زد میں آنے والے افراد کی امریکا میں جائیدادیں منجمد ہوجائیں گی جبکہ امریکی شہریوں پر ان فراد کے ساتھ لین دین پر پابندی ہوگی۔
امریکی محکمہ خزانہ سے جاری بیان کے مطابق راؤ انوار، سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر کے طور پر متعدد جعلی پولیس انکاؤنٹرز کے ذمہ دار ہیں جن میں پولیس کے ہاتھوں کئی افراد ہلاک ہوئے۔
بیان میں کہا گیا کہ راؤ انوار 190 سے زائد پولیس انکاؤنٹرز میں ملوث رہے جن میں 400 سے زائد اموات ہوئیں، جن میں نقیب اللہ محسود کا قتل بھی شامل ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق راؤ انوار نے پولیس اور مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے ٹھگوں کے نیٹ ورک کی مدد کی جو مبینہ طور پر بھتہ خوری، زمینوں پر قبضے، منشیات کی فروخت اور قتل کی وارداتوں میں ملوث تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ راؤ انوار پر بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے پر پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث دیگر ممالک میانمار، لیبیا، سلواکیہ، جنوبی سوڈان، کانگو اور روس کے متعدد افراد پر بھی اقتصدی پابندیاں عائد کی ہیں، جبکہ دو افراد پر امریکا میں داخل ہونے کی پابندی عائد کی گئی جن میں استنبول میں سابق سعودی قونصل جنرل بھی شامل ہیں۔