سندھ میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے 14 ہزار کے قریب کیسز رپورٹ ہوئے۔
سندھ میں آوارہ کتوں کو کاٹنے کے واقعات میں ناصرف ہوشربا اضافہ ہوا، بلکہ اس باعث کئی افراد جان کی بازی بھی ہار گئے۔
آوارہ کتے تاحال بےقابوہیں آج بھی 6 افراد کتے کے کاٹے سے زخمی ہوگئے۔
سندھ کے شہر کندھکوٹ کے علاقے تنگوانی میں آوارہ کتوں نے مزید 6ا فراد کو کاٹ لیا، کتوں کے حملے میں زخمی ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
تاحال انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن کی جانب سے بھی کتا مار مہم کے سلسلے میں کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں
ذرائع کے مطابق سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں کرپشن کے باعث کتے کے کاٹے کی ویکسین کمشنر آفس میں رکھی جاتی ہیں، جہاں مریضوں سے شناختی کارڈ اور کتے کی صحت کے بارے میں معلومات کے بعد انجکشن فراہم کیے جاتے ہیں، حکومت سندھ کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں ویکسین موجود ہے۔
ستمبر میں شکارپور میں کتے کے کاٹے کی وجہ سے 10 سال کا ایک بچہ جاں بحق ہو گیا تھا، جسے بروقت ویکسین نہیں مل سکی تھی۔