نیو دہلی : شہریت کے ترمیمی قانون پر بھارت بھر میں احتجاج ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلبہ نے بل واپس لیے جانے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا
پورے بھارت میں مختلف سیاسی و سماجی تنظیمیں لگاتار سڑکوں پر آکر کر منتازع قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ احتجاج نے بھارت کے طول و ارض کو ہلا کر رکھ دیا۔
بدھ کی شب پرانی دہلی کے لال کنواں سے جامع مسجد تک لوگوں نے بڑی تعداد میں کینڈل لائٹ مارچ کیا۔ مارچ میں بڑی تعداد میں خواتین بھی موجود تھیں، جنہوں نے ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے۔
حیدرآباد میں جمعیت علمائے تلنگانہ نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آندھرا پردیش میں ایک اجلاس کے دوران فیصلہ کیا کہ وہ شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف اپنا مظاہرہ جاری رکھیں گے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بعد پی ایم نریندر مودی نے بھی آسام کا اپنا دورہ ملتوی کردیا۔ اطلاعات کے مطابق نریندر مودی دس جنوری کو گوہاٹی میں کھیلو انڈیا تقریب کے افتتاح میں شامل ہونے نہیں جائیں گے۔ آل آسام اسٹوڈنٹ یونین نےاعلانیہ طور پر وزیر اعظم کے دورے کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا تھا۔