ہم فلم زندگی تماشا کہ بارے میں فیصلہ نہیں صرف رائے دیں گے
اسلام آباد: ڈاکٹر ایاز کا کہنا ہے کہ فلموں کے بارے میں رائے دینا اسلامی نظریاتی کونسل کا کام نہیں
مرکزی فلم سنسر بورڈ نے ہدایت کار سرمد کھوسٹ کی فلم ’زندگی تماشا‘ کے تنقیدی جائزے کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا
اسی ضمن چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ حکومت نے فلم ‘زندگی تماشا’ کا معاملہ ہمارے پاس بھیجا ہے، ہم اس کا جائزہ لیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلموں کے بارے میں رائے دینا اسلامی نظریاتی کونسل کا کام نہیں ہے لیکن اگر سرکار ہم سے کوئی بات پوچھے تو یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اس کا جواب دیا جائے۔
ڈاکٹر قبلہ ایاز کا کہنا ہے کہ ہم فلم زندگی تماشا ہے کہ بارے میں فیصلہ نہیں صرف رائے دیں گے کیونکہ فیصلہ دینا صرف متعلقہ اداروں کا کام ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئر مین کا فلم ’زندگی تماشا‘ کا جائزہ لینے کے حوالے سے کہنا تھا کہ ہم فلم اور ڈراموں کے ماہرین سے مشورہ لیں گے، کسی کے دباؤ میں آ کر کوئی رائے قائم نہیں کریں گے۔
سرمد کھوسٹ کی فلم ’زندگی تماشا‘ کو 24 جنوری کو ریلیز کیا جانا ہے، گزشتہ دنوں ہدایت کار سرمد کھوسٹ نے فلم کی نمائش روکنے کے لیے دھمکیاں ملنے کا انکشاف کیا تھا اور حکومت سے مدد کی اپیل کی تھی۔
سرمد کھوسٹ نے پاکستانی عوام کے نام خط میں کہا تھا کہ اس فلم کی کہانی صرف ایک اچھے مسلمان کی ہے، میں نے اس میں کسی فرقے اور پارٹی کا نام نہیں لیا بلکہ یہ فلم ایک اچھے مولوی کے حوالے سے ہے۔