لندن: مودی نے بھارت کا سیکولر اور جمہوری تشخص خطرے میں ڈال دیا، 20 کروڑ مسلمانوں کو ہندوتوا کا خوف ، برطانوی جریدہ
برطانوی جریدے دی اکنامسٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی مسلم مخالف پالیسیوں نے دنیا کی بڑی جمہوریت کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔
بھارت کے 20؍ کروڑ مسلمانوں کو ہندتوا کا خوف ہے اور وزیراعظم نے ملک کا سیکولر اور جمہوری تشخص خطرے میں ڈال دیا ہے۔ جریدے نے افسوس کے ساتھ لکھا کہ بی جے پی کا انتخابی ایجنڈا بھارتی سیاست کیلئے زہر قاتل بن چکا ہے۔
دی اکانومسٹ کی شہ سرخی متعصب انڈیا کے نام سے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ہندوستان صرف ہندوں کا۔بھارتی پردھان منتری ایک ہی وژن پر عمل پیرا۔
برطانوی جریدے نے نریندر مودی کی مسلم مخالف پالیسیوں کا پردہ چاک کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ ماہ بھارت نے اپنا قانون بدلا جس میں مسلمانوں کے علاوہ برصغیر میں تمام مذاہب کے پیروکاروں کو شہریت دینے کا اعلان کیا۔
بھارت نے اپنی ایک ارب سے زائد آبادی کو رجسٹرڈ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے لیکن بھارت کے 20؍ کروڑ مسلمان اپنی بھارتی شہریت ثابت کرنے کیلئے کاغذات نہیں رکھتے۔ بھارتی شہریت نہ رکھنے والے شہریوں کیلئے حراستی کیمپ بھی تعمیر کیے جا رہے ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی نے پہلے ایودھیا میں بابری مسجد شہید کر کے رام مندر تعمیر کرنے کا اعلان کیا تو یہ جماعت پورے ملک میں مشہور ہو گئی۔
اکانومسٹ کے مطابق بابری مسجد کی شہادت اور 2002 میں مسلم کش فسادات نے اس وقت کے وزیراعلی مودی کو ہندو انتہا پسندوں کا ہیرو بنا دیا۔ دی اکانومسٹ کے مطابق افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ بی جے پی کیلئے انتخابی آب حیات بھارتی سیاست کیلئے زہر قاتل ثابت ہو رہا ہے۔
رپورٹ میں بھارتی سپریم کورٹ کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عدالت عوامی احتجاج پر بھی دھیان دے اور ہمت دکھاتے ہو ئے ان اقدامات کو غیر آئینی قرار دے
نریندر مودی کی متعصبانہ پالیسیوں سے خون خرابے کا بھی خطرہ ہے۔ جریدے کے مطابق مسلمانوں کی تشویش اس لیے بھی بڑھ رہی ہے کہ حکومت نے ایسے کیمپس بنانے کا حکم دیا ہے جہاں شہریت ثابت نہ کرنے والوں کو رکھا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ اقدامات بی جے پی کو انتخابی فائدہ تو دے سکتے ہیں لیکن یہ بھارت کیلئے تباہ کن ثابت ہوں گے۔
بی جے پی کی متنازع پالیسیوں کی وجہ سے ملک بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔ طلبا، سیکولرز حتیٰ کہ بھارتی میڈیا نے بھی نریندر مودی کے خلاف بولنا شروع کر دیا ہے۔ بھارتی وزیراعظم کثیر المذہبی گروہ والے ہندوستان کو صرف ہندو ریاست بنانے کیلئے عمل پیرا ہیں، بی جے پی کی مسلم مخالف پالیسیاں برسوں پرانی ہیں۔
رپورٹ میں بھارت میں حکومتی اقدامات کے خلاف بڑی تعداد میں احتجاج کو خوش آئند قرار دیا گیا ہے۔