جیت کے ٹریک پر آنے کے لیے صرف ایک فتح درکار ہے
لاہور: پی ایس ایل کے پہلے چار ایڈیشنز کی طرح پانچویں ایڈیشن میں بھی اب تک لاہور قلندرز کی قسمت نہیں بدل سکی
قذافی اسٹیڈیم میں لاہور قلندرز کو پہلے میچ میں ملتان سلطانز نے پانچ وکٹوں سے شکست کا مزہ چکھایا تو دوسرے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے سنسنی خیز مقابلے میں ایک وکٹ سے شکست دی۔
لاہور قلندرز کے کپتان سہیل اختر کا کہنا ہے ہماری ٹیم بدقسمت رہی ہے لیکن جیت کے ٹریک پر آنے کے لیے صرف ایک فتح درکار ہے۔
لاہور قلندرز کی ٹیم پہلی مرتبہ ہوم گراؤنڈ پر اپنے ہوم کراؤڈ کے سامنے کھیل رہی ہے لیکن وہ پھر بھی اپنے فینز کو خوشیاں نہ دے سکی۔
سہیل اختر کا کہنا ہے کہ بیٹسمینوں نے جارحانہ بیٹنگ کی، پارٹنر شپ بھی ہوئیں، بورڈ پر اچھا اسکور بھی لگانے میں کامیاب رہے، بولرز نے بھی مشکل کنڈیشنز میں عمدہ بولنگ کی۔
انہوں نے کہا کہ گیند گیلا ہو رہا تھا لیکن اس کے باوجود شاہین آفریدی اور ڈیوڈ ویس نے شاندار بولنگ کی، اس کے باوجود ہار گئے جس سے مایوسی ہوئی۔
کپتان لاہور قلندرز نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی میں آخری میچ تک کچھ نہیں کہا جا سکتا، موسیٰ خان اور احمد صفی کو کریڈٹ جاتا ہے جنہوں نے آخری وکٹ پر جاندار بیٹنگ کی اور میچ ہم سے لے گئے، ہمارا اسکوار اچھا تھا جو میچ آخری اوور تک گیا۔
دو میچوں میں شکست کے باوجود پُر امید ہیں، اس ہار کے باوجود بھی مثبت ہیں کیونکہ بیٹسمین اچھے رنز کر رہے ہیں اور بولرز بھی اچھی گیندیں کر رہے ہیں، بس ایک جیت کی ضرورت ہے۔ لاہور قلندرز کے کپتان کا کہنا تھا وننگ ٹریک پر آجائیں گے، ابھی ٹورنامنٹ میں 8 میچز پڑے ہوئے ہیں، ہم مضبوط طریقے سے کم بیک کریں گے۔
سہیل اختر کہتے ہیں کہ لاہور قلندرز کا کمبی نیشن بنا ہوا ہے، ایسے میں سلمان بٹ کی ابھی ٹیم میں جگہ نہیں بنتی۔
سوشل میڈیا پر لاہور قلندرز کوسخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔