بھارت انتہا پسندی کے راستے پر نکل پڑا ہے
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت انتہا پسندی کے راستے پر نکل پڑا ہے جس کا انہیں بہت نقصان ہوگا۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ بھارت اس وقت ایک بڑی مشکل میں پھنس گیا ہے، مذہبی انتہاپسندی پر چلیں گے تو نقصان ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے کیخلاف نفرت کی پالیسی اپنائی گئی ہے، بھارت نے جو راستہ اپنایا ہے قومیت کا یہ دعویٰ انہیں پیچھے ہٹنے نہیں دے گا۔
ٹرمپ نے بھارت کے دورے میں پاکستان کی تعریف کی، بھارتی میڈیا نے ٹرمپ کو تعریف کرنے کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا، پاکستان کا مشکل وقت نکل گیا ہے، ہم نے دہشت گردی کا بہادری سے خاتمہ کیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ حالات بگڑے نہیں، مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا قوم پر فخر ہے، ہم نے پاکستان کی اونچ نیچ دیکھی ہے، قوم کی پہچان ہوتی ہے کہ کیسے مشکل وقت کا سامنا کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پلواما واقعے کے بعد اندازہ تھا بھارت کچھ کرے گا، صبح 3 بجے ایئرچیف کا فون آیا کہ بھارت نے جارحیت کی ہے، بھارتی جارحیت کا جیسے جواب دیا، دنیا ہمیشہ یاد رکھے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی جارحیت کا اس سے بڑا منہ توڑ جواب دے سکتے تھے، بھارتی آبدوز کو واپس بھیجا اس وقت بھی بہت کچھ کرسکتے تھے، بھارتی گرفتار پائلٹ کو واپس کیا، سنجیدہ قوم ہونے کا ثبوت دیا۔
عمران خان نے کہا کہ بھارت نے آرایس ایس آئیڈیالوجی اپنالی ہے، تاریخ دیکھ لیں جب بھی ایسی پالیسی اپنائی گئی وہاں خون ہی ہوا، نفرت کی پالیسی بنائیں گے اور مذہبی انتہاپسندی پر چلیں گے تو نقصان ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نازیوں نے بھی ایسی پالیسی اپنائی تھی پھر دیکھ لیں کیا ہوا، روانڈا میں بھی ایسی پالیسی اپنائی گئی وہاں بھی خون ہوا، میانمار میں بھی مسلمانوں کے خلاف پالیسی اپنائی گئی، بوسنیا میں بھی نفرت کی پالیسی اپنائی گئی اور خون کیا گیا۔