ریاض: سعودی حکومت کی جانب سے مسلمان ملکوں کو پیغام بھیجا گیا کہ وہ ابھی حج کے حوالے سے انتظامات کو حتمی شکل نہ دیں
سعودی عرب میں اب تک 1885 افراد متاثر اور 21 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مکہ اور مدینہ میں تاحکم ثانی 24گھنٹے کے لیے کرفیو نافذ کردیا ہے۔
سعودی عرب میں جمعرات سے کرفیو نافذ ہو چکا ہے اور اگلا حکم آنے تک کرفیو نافذ رہے گا۔
سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کرفیو کے دوران اہم افراد کو گھروں سے نکلنے اور گھانے پینے کی اشیا اور ادویہ خریدنے کی اجازت ہو گی۔
العریبیہ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں شہروں کے مکین کرفیو کے دوران میں اپنے گھروں اور اقامت گاہوں ہی میں رہیں گے اور صرف صبح 6 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک سوداسلف، خوراک کی اشیاء اور ادویہ کی خریداری کے لیے گھروں سے باہر نکل سکتے ہیں مگر انہیں اشیائے ضروریہ کی خریداری کے لیے بھی اپنے اپنے علاقوں تک محدود رہنا چاہیے۔
وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز ،فوج اور میڈیا سمیت اہم سرکاری اور نجی شعبوں میں کام کرنے والے اہلکار اور شعبہ صحت میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر حضرات اور طبّی عملے کو کرفیو کی پابندیوں سے استثنیٰ ہے۔
ریاض اور جدہ میں نقل و حرکت کو محدود کرنے کے لیے شہر کے تمام داخلی اور خارجہ راستوں کو بند کردیا گیا ہے جبکہ مدینہ اور مکہ کے چند علاقوں کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے۔
سعودی حکومت کی جانب سے مسلمان ملکوں کو پیغام بھیجا گیا کہ وہ ابھی حج کے حوالے سے انتظامات کو حتمی شکل نہ دیں اور اس حوالے سے سعودی حکومت کے اگلے پیغام کا انتظار کریں۔