اس کڑے وقت میں اُمید اور یقین کا دامن ہرگز نہیں چھوڑنا چاہیے
اللہ کی رحمت نہایت وسیع ہے، اُس کی بے کراں رحمت اُس کے غضب پر بھاری ہے
تجزیہ: علّامہ سیّد شہنشاہ حسین نقوی
کورونا وائرس تہذیبوں کی تبدیلی کا وائرس ہے یا بیماری کی تشخیص،کورونا وائرس صلاحیتوں کی شناخت ہے اور نااہلیوں کا اقرار۔
یہ وقت بتائے گا کہ یہ وبا قدرتی آفت ہے یا مصنوعی
بہرحال کرونا وائرس ایک عالمی بیماری اورقابلِ علاج وبا ہے۔ اگرچہ تاریخ میں وبائیں بہت آئیں،مگر وہ علاقوں میں محدود رہیں، مگریہ ایسی وبا ہے کہ جوتقریباً کرّۂ ارض کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔
جدید مسائل کے عنوان میں آنے کی وجہ سے یہ مکمل اجتہادی مسئلہ ہے۔اِس سے متعلق فقہی مسائل ماہرینِ طب کے مشوروں کے بعد حل کیے جاسکتے ہیں، کیوں کہ دینِ مبین اسلام ہر شعبۂ حیات کے ماہرین کی رائے کو ترجیح دیتا ہے۔
مسئلہ میڈیکل کا ہے، لہٰذا ڈاکٹرز کے تجویز کردہ احکامات ہی دینِ مبین اسلام کے احکامات شمار کیے جائیں گے۔اِس کڑے وقت میں اُمید اور یقین کا دامن ہر گز نہیں چھوڑنا چاہیے ۔
اللہ کی رحمت نہایت وسیع ہے اُس کی بے کراں رحمت اُس کے غضب پر بھاری ہے۔ رُجوع اِلَی اللہ، توبہ استغفار اور اپنی غلطیوں، کمزوریوں اور کوتاہیوں کی شناسائی کے بعد اُن کا اِزالہ انتہائی ضروری ہے اور دُعا کرنی چاہیے کہ جلد از جلد یہ وبا سیاست مدارانِ اُمم ،ملوک اور قبائل کنٹرول کرسکیں۔
مستحقین ، محرومین اور ایک دُوسرے کی مدد اورحتی الامکان تعاون میں ’’کربھلا ،ہو بھلا ‘‘کے مصداق جی جان سے حصہ لیتے رہیے ۔
اللہ رحمن و رحیم امّتِ مسلمہ اور ساری انسانیت پرخصوصی رحم و کرم فرمائے اورچہاردہ معصومین کے طفیل ہم سب کی آخرت بخیر ہو۔ (آمین)