Featuredسندھ

ڈاکٹرز کی علماء کرام سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست

کراچی: 2 ماہ میں بھوک سے کوئی نہیں مرا، کورونا سے 200 جان سے چلے گئے

لاک ڈاؤن میں نرمی اور مساجد کھولنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔

ڈاکٹرز نے حکومت سے لاک ڈاؤن میں نرمی اور علماء سے مساجد کھولنے کے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کردیا۔

ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن نرم ہوتے ہی کورونا کے مریض بڑھنے لگے، جتنے ڈیڑھ ماہ میں نہیں آئے، اس سے دُگنے کیسز 5 دنوں میں آگئے، اگر مریضوں کی تعداد ایسے ہی بڑھی تو اسپتال کم پڑ جائیں گے۔

ڈاکٹرز نے علماء سے اپیل کی کہ انسانی جان سب سے زیادہ قیمتی ہے لہٰذا علماء عوام کو مسجدوں میں جمع نہ ہونے دیں۔

ملک میں جو لاک ڈاؤن کیا گیا وہ ایک مذاق تھا، لاک ڈاؤن پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے، ڈاکٹرز پریشان ہیں کہ 2 دن بعد کیا ہوگا لہٰذا لاک ڈاؤن ملک گیر اور سخت کیا جائے۔

ڈاکٹروں نے کاروباری اور تاجر برادری سے بھی تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ 2 ماہ میں بھوک سے کوئی نہیں مرا، کورونا سے 200 جان سے چلے گئے، ہم نے بھی اپنے کلینکس بند کیے ہوئے ہیں، کاروباری برادری مزید کچھ ہفتے مشکلات کا سامنا کرے۔

ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ضروری اشیاء رکھنے والی دکانوں کے علاوہ ڈپارٹمنٹل اسٹورز، دکانیں اور شاپنگ سینٹرز بند رکھے جائیں

پاکستان میں مہلک وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور اب تک 212 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ مریضوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close