اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ہم امریکی سرگرمیوں کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں
ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ہم خطے میں کسی بھی قسم کے تنازع کا آغاز نہیں کریں گے۔
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق روحانی کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب امریکا اور ایران کے درمیان شدید کشیدگی جاری ہے۔
امریکی صدر اور امیر قطر کے درمیان ٹیلی فونک رابطے کے ایک دن بعد ایران کے صدر کا قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے رابطہ ہوا جس میں انہوں نے امیر قطر کو خطے میں کوئی تنازع شروع نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
حسن روحانی نے گفتگو میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران امریکی سرگرمیوں اور نقل و حرکت کی سختی سے نگرانی کر رہا ہے لیکن ہم خطے میں کسی بھی تنازع اور تناؤ کے آغاز کا سبب نہیں بنیں گے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو امریکی نیوی کو حکم دیا تھا کہ سمندروں میں اگر ایرانی کشتی امریکی کشتیوں یا جہازوں کو ہراساں کرتی ہے تو اس پر حملہ کردیں
ایران کے پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی نے کہا تھا کہ میں نے اپنی بحری افواج کو حکم دیا ہے کہ خلیج فارس میں امریکی دہشت گرد فوج ہماری کسی فوجی یا غیر فوجی جہاز یا کشتی کے لیے سیکیورٹی خطرہ بن رہی ہو تو اسے تباہ کر دیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ خلیج فارس کی سیکیورٹی ایران کی اسٹریٹیجک ترجیحات کا حصہ ہے۔
ایرانی حکام نے بیان میں کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ دوسروں کو دھمکیاں دینے کے بجائے کورونا وائرس سے متاثرہ امریکی فوجیوں کے علاج پر توجہ دیں۔
ہزاروں امریکی فوجی کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جن میں سے سیکڑوں ایئر کرافٹ کیریئر سمیت مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ہیں اور وائرس سے اب تک 2 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔