کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کے لئے کوئی میکنیزم بنانا ہے تو بنائیں، ورنہ بہت سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں
سندھ ہائیکورٹ میں گڈز ٹرانسپورٹرز کی سندھ حکومت کی جانب سے بین الصوبائی روٹس پر سفری پابندی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کے لئے کوئی میکنیزم بنانا ہے تو بنائیں ورنہ بہت سے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ مارکیٹوں میں ہر چیز کی کمی ہورہی ہے، اگر ٹرانسپوٹرز کے مسائل حل نہ ہوئے تو بحران شدت اختیار کر سکتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کا سنجیدہ مسئلہ ہے، حکومت کو سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔ سو فیصد چیزوں کو بند کردیں گے تو کام کیسے چلے گا۔ جیسے دیگر چیزوں کے لئے ایس او پی بنا رہے ہیں ٹرانسپورٹرز کے لئے ایس او پی کیوں نہیں بنارہے؟
ٹرانسپورٹرز نے عدالت کو بتایا کہ تینوں صوبوں میں ہائی وے کے روٹس پر ہوٹل اسپئیر پارٹس کی دکانیں کھلی ہوئی ہیں۔ سندھ میں پولیس گڈز ٹرانسپورٹرز کو جگہ جگہ تنگ کرتی ہے، پیسوں کے لئے کورونا سرٹفیکٹ مانگا جاتا ہے۔
آئی جی سندھ کے فوکل پرسن نے عدالت کو بتایا کہ انسانی زندگی بچانے کے لئے حکومت سندھ کے اقدامات کا عمل درآمد کیا جارہا ہے۔
ٹرانسپورٹرز کے وکیل نے کہا کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے ٹرانسپورٹرز کے لئے الگ سے ایس او پی بنایا ہے سندھ حکومت پتہ نہیں کیا چاہتی ہے۔
سندھ حکومت نے جواب جمع کرانے کے لئے مہلت طلب کرلی ہے۔عدالت نے مزید سماعت 6 مئی تک ملتوی کردی۔