بھارتی سیاستدان کی عوام کو مسلمانوں سے سبزی نہ خریدنے کی ہدایت
بھارت کی حکمران جماعت کے رکن اسمبلی نے عوام کو ہدایات کی ہیں کہ وہ مسلمانوں سے سبزی نہ خریدیں۔
بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع دیوریا کے حلقے بہراج سے رکن اسمبلی منتخب ہونے والے ممبر لیجسلیٹو اسیمبلی ایم ایل اے سریش تیواری نے سرکاری حکام کے سامنے اپنے ضلع کے لوگوں کو واضح ہدایات کیں کہ وہ مسلمانوں سے کسی طرح کی سبزی نہ خریدیں۔
کورونا وائرس کی وبا کی آڑ میں گزشتہ 2 ماہ سے بھارت میں سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تشدد میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور بھارتی حکومت پر الزام ہے کہ کورونا کی آڑ میں مسلمانوں سے متعلق ذاتی ڈیٹا بھی جمع کر رہی ہے۔
اتر پردیش اسیمبلی کے رکن سریش تیواری نے بھی ضلع دیوریا کے عوام کو ہدایات کی ہیں کہ وہ مسلمان سبزی فروشوں سے سبزی نہ خردیں۔
سریش تیواری کی وائرل ہونے والی ایک مختصر ویڈیو میں انہیں اپنے ضلع کے عوام کو ہدایات کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
Suresh Tiwari, BJP MLA of Barhaj constituency of UP is instructing people to not to buy vegetables from Muslim. pic.twitter.com/D6s9Nzf5P8
— The Accidental Engineer (@DNLIMBACHIYA) April 27, 2020
جب سریش تیواری سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تسلیم کیا کہ انہوں عوام کو یہ ہدایات کی تھیں کہ مسلمانوں سے سبزی نہ خریدی جائے۔
بی جے پی رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ انہوںنے سرکاری حکام کے سامنے عوام سے اپنی رائے کا اظہار کیا، ان کی ہدایات پر عمل کرنا نہ کرنا عوام کا اختیار ہے۔
بی جے پی رکن اسمبلی کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے باعث ملک میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی نفرت اور تشدد کو دیکھتے ہوئے نریندر مودی نے بھی عوام کو اتحاد کرنے کی درخواست کی تھی۔
دوسری جانب سریش تیواری کی جانب سے متنازع بیان دینے کے بعد بی جے پی کی ریاستی عہدیداروں نے ان کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے بیان کو ذاتی خواہش قرار دیا ہے۔
کچھ دن قبل ہی دارالحکومت نئی دہلی میں ایک سبزی فروش مسلمان کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔
نئی دہلی میں سبزی فروش مسلمان کو اس وقت ایک شخص نے تشدد کا نشانہ بنایا جب تشدد کرنے والے نے سبزی خریدنے سے قبل سبزی فروش سے نام پوچھا تھا۔