بھارت میں کورونا وائرس پھیلانے کے الزام کے بعد سے مسلمانوں کو پریشان کرنے کی واقعات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
مغربی بنگال میں کشمیری نوجوان کو بھارتی جنتا پارٹی کے غنڈوں نے تشدد کرکے ہلاک کردیا۔ کئی گھنٹوں نے لاش کو سڑکوں پر لے کر گشت کرتے رہے۔
بھارتی حکومت مشتعل ہجوم کے خود ساختہ انصاف کو روکنے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ مسلمانوں کو قتل کرکے ان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر دھڑا دھڑ شیئر کئے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔
آر ایس ایس کی نسل پرستانہ حکومت میں مسلمانوں کے قاتل لاشیں گھسیٹتے پھرتے ہیں۔ قتل کے بعد بے گناہ مسلمان پر ہی الزامات کا ایک طویل سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔
مسلمان نوجوان پر چوری کا الزام لگا کر قتل کردیا گیا۔ نوجوان کے والدین نے الزام لگایا ہے کہ گاؤں کے سرپنج نے انہیں گاؤں خالی کرنے کا کہا تھا۔
یوپی کے ہندو ڈاکٹروں نے مسلمانوں کا علاج کرنے سے انکار کردیا ہے۔