صوبے بھرکے کالجز کے ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن کے ساتھ زیادتیوں کاسلسلہ بندہونا چاہیے
کراچی : سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسو سی ایشن نے کہا ہے کہ محکمہ کالج ایجوکیشن میں گزشتہ 20 برس سے ترقیاں تو دور کی بات سینیارٹی لسٹ تک جاری نہیں ہو سکی، صوبے بھرکے کالجز کے ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن کے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ بند ہونا چاہیے ۔
سپلا کے مرکزی رہنماؤں پروفیسر سید علی مرتضیٰ، پروفیسر شاہجہاں پنہور، پروفیسر کریم ناریجو، پروفیسر اصغر شاہ، پروفیسر منور عباس، پروفیسر مشتاق پھلپوٹہ، پروفیسر یوسف قائم خانی و دیگر نے مشترکہ بیان میں کہا کہ محکمہ کالج ایجوکیشن میں اس وقت سب سے زیادہ متاثرین ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن ہیں، بیس برسوں سے ترقی سے محروم ڈی پیز کی تاحال حتمی سینیارٹی لسٹ جاری نہیں ہو سکی،جس کے سبب انہیں اگلے گریڈ میں ترقی نہیں مل سکی، سیکڑوں ڈی پیز اسی گریڈ میں ریٹائر ہوچکے ہیں،اس وقت بھی سرکاری کالجز میں پچیس مرد اور تین خواتین ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن 25 برس سے گریڈ 17 میں ہی موجود ہیں۔
سپلا کے رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ ستم بالائے ستم یہ ہے کہ سندھ پبلک سروس کمیشن میں 17 گریڈ کا اشتہار تو دیا جاتا ہے اور کمیشن پاس کرنے والوں کو بھرتی بھی کر لیا جاتا ہے مگر بجٹ بک میں ان کی پوسٹ اب تک سولہ گریڈ کی لکھی ہوئی ہے ، ماضی میں ڈی پیز کے مسائل کے حل پر کوئی توجہ نہیں دی گئی مگر اب ہم پر امید ہیں کہ موجودہ سیکریٹری کالج ایجو کیشن باقر عباس نقوی ڈی پیز کے مسائل کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے ۔ انہوں نے وزیر تعلیم اور سیکریٹری کالج ایجو کیشن سے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا۔