ریاض : عالمی وبا کورونا وائرس کے پیشِ نظر سعودی عرب رواں سال حج محدود کرنے یا اسے منسوخ کرنے کا اعلان کرسکتا ہے جو جدید دور میں پہلی مرتبہ ہوگا۔
دوسری جانب مسلمان ممالک ریاض کی جانب سے تاحال کوئی فیصلہ سامنے نہ آنے پر دباؤ ڈال رہے کہ بتایا جائے کہ کیا سالانہ عبادت شیڈول کے مطابق جولائی کے اوآخر میں ہوگی۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سعودی حج حکام سے رابطے میں موجود ایک ایشیائی عہدیدار نے بتایا کہ ’معاملہ حج کی مختصر ادائیگی اور بالکل بھی ادا نہ کرنےکے درمیان لٹک رہا ہے‘۔
دوسری جانب ایک سعودی عہدیدار نے بتایا کہ ’اس سلسلے میں جلد فیصلہ کر کے اس کا اعلان کردیا جائے گا‘۔
واضح رہے حج مسلمانوں کی بدنی عبادت ہے جو زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے اور چونکہ اس میں لاکھوں افراد شرکت کرتے ہیں اس لیے معتدی بیماری پھیلنے کا زیادہ امکان ہوسکتا ہے۔
تاہم حج منسوخ یا محدود کرنے فیصلے سے سخت گیر مسلمانوں کے ناراض ہونےکا اندیشہ ہے۔
اس کے نتیجے میں مسلمانوں کے دونوں مقدس مقامات کی سعودی تحویل پر نظر ثانی کے مطالبے بھی کیے جاسکتے ہیں جو کہ سعودی عرب کے سیاسی جواز کا سب سے طاقتور ذریعہ ہے۔