لاہور: یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی کی جانب سے پابندی کے باعث قومی ایئر لائن کو 33 ارب روپے سے زائد کا مالی نقصان برداشت کرنا پڑے گا
جس سے بچنے کے لیے پاکستانی سفارت کاروں سمیت برطانیہ اور یورپ کے دیگر ممالک میں با اثر پاکستانی نژاد افراد سے رابطوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی سفارتکار پی آئی اے کے ساتھ مل کر یورپی یونین سیفٹی ایجنسی میں آئندہ ہفتے اپیل دائر کریں گے۔
س کے علاوہ پی آئی اے نے یورپی یونین اوربرطانیہ میں پاکستانی نژاد پارلیمنٹرین سے بھی رابطہ کیاہے اورپائلٹ کےجعلی لائسنس کے حوالے سے درپیش مشکلات سے آگاہ کیاہے۔
ذاریع کا کہنا ہے کہ پاکستانی نژاد نمائندگان کو بتایا گیا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے پابندی کے باعث قومی ایئر لائن کو 33 ارب روپے سے زائد نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پی آئی اے برطانیہ کیلئے ہفتہ وار 23پروازیں آپریٹ کررہی تھی جن میں سے لندن کیلئے9 مانچسٹر 10 اور 4برمنگھم کیلئے آپریٹ ہوتی تھیں جبکہ یورپ کیلئے6پروازیں چلائی جاتی تھیں۔
یورپ میں پیرس، میلان،بارسلونا اور کوپن ہیگن شامل تھے یورپی یونین کی جانب سے پابندی کی وجہ سے پی آئی اے کو برطانیہ اور یورپ سے 33 ارب روپے سے زائد ریونیو کے نقصان کا خدشہ ہے۔
اس کے علاوہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کے باعث بین الاقوامی پروازوں کی بندش کی وجہ سے رواں سال پی آئی اے حج آپریشن بھی نہیں کررہی جس کی وجہ سے12ارب روپے کا نقصان کا سامنا ہے۔
سعودی عرب میں عالمی پروازوں کی بندش کی وجہ سے پی آئی اے عمرہ سیزن بھی نہیں کرسکی۔