کراچی: لیاری گینگ وار کا سرغنہ عزیر بلوچ انسداد دہشت گردی عدالت میں ارشد پپو قتل کیس کی سماعت کے دوران اپنے اقبالی بیان سے مکر گیا۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ارشد پپو قتل کیس کی سماعت ہوئی، رینجرز پراسیکیوٹر نے عزیر بلوچ کا اعترافی بیان کیس کا حصہ بنانے کی استدعا کی۔ جس پر عدالت نے عزیر بلوچ سے استفسار کیا کہ کیا آپ کے اعترافی بیان کی کاپی کیس کا حصہ بنادیں؟ عدالتی استفسار پر عزیر بلوچ نے کہا کہ میرا کوئی اعترافی بیان ریکارڈ نہیں ہوا۔
فاضل جج نے عزیر بلوچ سے مکالنے کے دوران کہا کہ آپ کا جج کے سامنے اعترافی بیان ریکارڈ ہوا ہے ،جس پر آپ کے دستخط بھی موجود ہیں۔ اس کیس کے ٹرائل سے بھی مکر جاؤ گے کوئی ٹرائل نہیں ہوا۔
عدالت نے یاسر پٹھان ،ثاقب باکسر ، جواد لنگڑا، حمید عرف لالا اورنگی ، شاہد مکس پتی ،شیراز کامریڈ ، زاہد لاڈلا، آصف مٹھل ، فیصل پٹھان ،استاد تاجو اور شبیر احمد
کو اشتہاری قرار دے دیا۔
عدالت نے 25 جولائی کو پولیس مقابلے میں ہلاک بابا لاڈلا سےمتعلق رپورٹ طلب کرلی، ملزمان پر آئندہ سماعت پر ترمیمی فرد جرم عائد کی جائے گی۔