نئی دلی : بھارت کے درالحکومت نئی دلی میں مسلمانوں کو چن چن کر نشانہ بنایا گیا
اقلیتی کمیشن کی رپورٹ نے مودی سرکار کا بھیانک چہرہ بے نقاب کردیا ۔
نئی دلی میں فروری میں ہونے والے فسادات کے حوالے سے اقلیتی کمیشن کی رپورٹ سامنے آگئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نئی دلی کے فسادات میں مسلمانوں کی منظم طریقے سے نسل کشی کی گئی ، مسلمانوں کی دکانوں، مکانات اور گاڑیوں کو چن چن کر نشانہ بنایا گیا۔
دلی میں فروری کے مہینے میں ہونے والے فسادات میں مسلمانوں کی منظم نسل کشی کی گئی ، مجموعی طور پر 11 مساجد، 5 مدارس ، ایک درگاہ اور ایک قبرستان پر حملہ کرکے انہیں نقصان پہنچایا گیا۔
اقلیتی کمیشن کی رپورٹ میں نئی دلی پولیس کو بطور خاص ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب ہندو بلوائی مسلمانوں پر حملے کر رہے تھے تو اس دوران پولیس اہلکار خاموش تماشائی کا کردار نبھا رہے تھے۔
بھارت میں شہریت کے متنازعہ بل کے خلاف مسلمانوں کے احتجاج کے دوران فروری میں دلی میں فسادات پھوٹ پڑے تھے۔
ہندو بلوائیوں نے فسادات میں 53 افراد ہلاک اور 200 سے زیادہ زخمی کیے تھے۔