پاکستان کو مسلمان کی بجائے مسلکی پاکستان بنانے کی سازش ہورہی ہے
جنرل ضیا کے دور سے تکفیر کا سلسلہ شروع ہوا
اسلام آباد: سربراہ ایم ڈبلیو ایم کا کہنا ہے کہ ہمیں قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان چاہیئے وہ پاکستان تمام مسالک نے ملکر بنایا تھا۔
پنجاب حکومت کی جانب سے آئین پاکستان اور مذہبی آزادی سے متصادم متنازعہ بل ایم ڈبلیو ایم نے مسترد کردیا۔
سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ اگر اس بل کے حوالے سے حکومت نے ہماری باتوں پر غور نہ کیا تو پنجاب حکومت کے خلاف قانونی راستہ اختیار کریں گے۔
سربراہ مجلس وحدت مسلمین راجہ ناصر عباس نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عرصے سے پاکستان کو مسلمان کی بجائے مسلکی پاکستان بنا دینے کی سازش ہورہی ہے ہمارا موقف یہ ہے ہمیں قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان چاہیئے جو پاکستان تمام مسالک نے ملکر بنایا تھا۔
راجہ ناصرعباس کا کہنا تھا کہ جنرل ضیا کے دور سے تکفیر کا سلسلہ شروع ہوا ان کا کہنا تھا کہ پیغام پاکستان پہلا اچھا قدم تھا اس پیغام کو قومی دستاویز کی شکل اختیار کرگیا اس قومی دستاویز کی روشنی میں جہاں قانون سازی کی ضرورت ہے وہ کی جائے۔
پنجاب اسمبلی نے ایک متنازعہ قانون منظور کیا قانون سازی نہیں پرانے قوانین پر عمل کرنے کی ضرورت ہے ایسے قوانین کا غلط استعمال ہوگا ہم اس قانون کو نہیں مانتے اسلامی نظریاتی کونسل اس بل پر غور کرسکتی ہیں۔