کراچی : پولیس نے زیادتی کے بعد بے دردی سے پانچ سالہ بچی کو قتل کرنے والے مشتبہ ملزم کو گرفتار کرکے ملزم کا ڈی این اے سیمپل حاصل کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے مشتبہ شخص کو کچرا کنڈی کے پاس سے گرفتار کیا ہے جو کچرے میں کچھ تلاش کررہا تھا، پولیس کی زیر حراست شخص کا ڈی این اے سیمپل حاصل کرلیا ہے جسے ٹیسٹ کےلیے لیب بھیجوا دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ رپورٹ آنے میں ایک ہفتہ سے زائد کا وقت لگ سکتا ہے۔
پولیس نے موقف اپنا ہے کہ لاش ملنے سے پہلے مشتبہ شخص گراونڈ کے پاس کیوں موجود تھا، زیر حراست ملزم سے تفتیش جاری ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کا فون کال اور ڈیٹا بھی چیک کیا جارہا ہے، ملزم نے قتل یا زیادتی سے متعلق تاحال کوئی اعتراف نہیں کیا ہے۔
دوسری جانب ایم ایل او ڈاکٹر ذکیہ نے پی آئی بی سے ملنے والی پانچ بچی سے زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچی کو زیادتی کے بعد سر پر پتھر مار کر قتل کیا گیا۔
ڈاکٹر ذکیہ کا مزید کہنا تھا کہ بچی کے جسم پر جھلسنے کے کوئی نشان موجود نہیں۔
پولیس حکام نے کیس میں موقف اپنایا ہے کہ جس سے بچی نے بسکٹ لیا وہ دکاندار بچی کے لاپتہ ہونے کے گواہ ہیں، تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے، جلد اصل قاتل کو گرفتار کرلیا جائے گا۔
ملزم نے دوران حراست ابتدائی بیان میں کہا کہ بارش کے باعث چھت سے پانی آتا ہے، کچرے کے ڈھیر میں پینا فلیکس تلاش کرنے گیا تھا۔
واضح رہے کہ پی آئی بی کالونی کی رہائشی 5 سالہ بچی دو روز قبل گھر سے بسکٹ لینے نکلی تھی، مروہ اغوا کرلیا گیا تھا جس کی لاش دو روز بعد کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی، بچی کی ہلاکت پر سوشل میڈیا پر ’جسٹس فار مروہ‘ کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا جس میں قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔