واشنگٹن : ٹرمپ انتظامیہ نے ایرانی وزارت دفاع اور توانائی ایجنسی کے حکام پر مزید پابندیاں عائد کردیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید اضافے کےلیے امریکا نے ایرانی اداروں و ماہرین پر نئی پابندیاں عائد کردیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ امریکا نے ایرانی وزارت دفاع سمیت درجنوں ماہرین توانائی اور حکام پر پابندی لگا دی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور وزیر خزانہ اسٹیو میونخ کی جانب سے کہا گیا کہ پابندی کی زد میں آنے والوں کی فہرست میں جوہری توانائی ایجنسی میں ماہرین اور عہدیداروں کا گروپ بھی شامل ہے۔
مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ایران پر پابندیاں عائد کرنے کا مقصد اسلحہ خریدنے سے روکنا ہے، ایران ترقی کی بجائے دہشت گردی پر عوام کا پیسہ ضائع کر رہا ہے۔
امریکی وزیردفاع نے کہا کہ ہم ایرانی اشتعال انگیزی کا جواب دینے کیلئے تیار ہیں، ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
امریکا نے ایران کے ساتھ فوجی تعاون سے وابستہ27 اداروں پر بھی پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ ایران حزب اللہ اور حوثیوں کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے، ایران اسلحہ فراہم کرکے عالمی قراردادوں کی خلاف ورزی کررہا ہے۔