کراچی: وفاقی وزیرعلی زیدی کا وزیراعلیٰ اور آئی جی سندھ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کیپٹن (ر) صفدر کیس میں وزیراعلیٰ سندھ اور آئی جی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔
وفاقی وزیر علی زیدی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مزار قائد میں سابق وزیراعظم بھی موجود تھے کیا ان کونہیں پتہ وہ کس مقام پر ہیں، ہم ساری رات مقدمہ درج کرانے کیلئے تھانے میں رہے، آئی جی سے کہہ دیا تھا مقدمہ درج نہ ہوا تو تحریک استحقاق جمع ہوگی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی جی اغوا ہوا ہے تو مراد علی شاہ استعفیٰ دیں یا آئی جی مستعفی ہو، آپ کا آئی جی آپ کے کنٹرول میں نہیں تو آپ کس بات کے وزیراعلیٰ ہیں۔
علی زیدی نے کہا کہ مریم نوازنے کہا ہوٹل کا دروازہ توڑ کر کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کیا گیا، کیا فائیو اسٹار ہوٹل کا دروازہ لات مارنے سے ٹوٹ جاتا ہے؟ وہ گانا گاتے ہوئے پولیس کی موبائل میں بیٹھے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ گرفتاری کے معاملے پرسندھ پولیس کا ٹویٹ ڈیلیٹ کیوں ہوا؟ دنیا نے وہ ٹویٹ دیکھا جس میں لکھا گیا گرفتاری قانون کے مطابق ہوئی، پولیس نے پہلے ٹویٹ میں مقدمہ درج اور میرٹ پر کاروائی کا بولا، سندھ پولیس نے پھر اپنا ہی ٹویٹ ڈیلیٹ کیا۔
علی زیدی نے کہا کہ ان لوگوں نے تماشا لگایا ہوا ہے، مزار قائد پر نعرے بازی کی گئی، مریم نواز نے بھی مزار قائد کا تقدس پامال کیا اورتالیاں بجائیں، وہ اجلاس کررہی ہیں انہیں بھی گرفتار کریں، پوری پارٹی پارلیمںٹ میں تحریک استحقاق جمع کروائے گی۔
انہوں نے کہا کہ چیف سیکریٹری سندھ کو بھی کٹہرے میں کھڑا کریں گے، پولیس سوچ میں ہے گرفتار کریں کہ نہ کریں، ملک میں قانون کی بالادستی ہونی چاہئے۔