کراچی : وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کراچی سرکل ریلوے کا افتتاح کردیا، شہر قائد میں بیس سال بعد سرکل ریلوے بحال ہوئی ہے۔
سرکل ریلوے کا افتتاح کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ ریلوے شیخ رشید نے ٹرین کا کرایہ 30 روپے رکھنے کا اعلان کیا اور کہا کہ 25 سال بعد ریلوے کی زمینوں کا نقشہ ہی بدل گیا ہے۔
شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ یہاں قبضہ مافیا چھا گیا ہے، ریلوے ٹریک پر قبضہ مافیا پھیلا ہوا ہے، 15 دن میں 12 پھاٹک لگا دیں گے، جیسے جیسے برج بنتے جائیں گے، کے سی آر میں اضافہ کرتے جائیں گے۔
آج سے چلنے والی کراچی سرکلر ٹرین ابتدائی طور پر پپری سے سٹی اسٹیشن تک چلے گی، اس کی روزانہ 4 ٹرینیں چلائی جائیں گی۔
سٹی اسٹیشن سے صبح 7 بجے اور شام 5 بجے جبکہ پپری سے صبح 7 بجے اور شام ساڑھے 4 بجے ٹرین روانہ ہو گی۔
ٹرین کا روٹ اب بھی ادھورا ہے، ٹرین 21 اسٹیشنوں میں سے صرف 13 اسٹیشنوں کے درمیان چلے گی۔
8 اسٹیشنوں کے درمیان موجود تجاوزات منصوبے کی راہ میں رکاوٹ بن گئی ہیں۔
سرکلر ٹرین کے راستے میں کہیں انڈر پاس اور کہیں اوور ہیڈ برج بننا ضروری ہیں، ٹرین 46 کلو میٹر کا فاصلہ ڈیڑھ گھنٹے میں طے کرے گی۔