کوئٹہ: حکومت اور ہزارہ شیعہ برادری کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے
وفاقی اور صوبائی حکومت نے سانحہ مچھ کے متاثرین کے تمام مطالبات تسلیم کرلیے۔ جس کے بعد چھ روز سے دھرنے میں بیٹھے سانحہ مچھ کے متاثرین نے دھرنا ختم کرنے اور میتوں کی تدفین کا اعلان کردیا۔
نیوز کے مطابق کوئٹہ شاہراہ پر گزشتہ چھ روز سے دھرنے میں بیٹھے سانحہ مچھ کے متاثرین سے مذاکرات کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومت کا ایک وفد پہنچا جس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، وفاقی وزرا علی زیدی و زلفی بخاری، ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری اور دیگر شامل تھے۔
وزیراعظم کی جانب سے بھیجے گئے وفد کے مظاہرین سے مذاکرات کامیاب ہوگئے اور ان کے درمیان تحریری معاہدہ طے پاگیا، مظاہرین نے دھرنا ختم کرنے اور میتوں کی تدفین کا باضابطہ اعلان کردیا۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ مظاہرین کے تمام مطالبات تسلیم کرلیے، متاثرین میتوں کی تدفین آج ہی کردیں گے۔
شہدا کے ورثا سے تحریری معاہدہ کرلیا، ماضی میں کسی حکومت نے نہیں کیا، علی زیدی
وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ ہم نے شہدا کے ورثا سے تحریری معاہدہ کیا ہے ماضی میں کسی حکومت نے ان سے تحریری معاہدہ نہیں کیا، شہدا کے لواحقین میں جو بھی طالب علم ہیں حکومت نے انہیں اسکالر شپ دینے کا فیصلہ کیا ہے، انہیں سرکاری ملازمتیں دی جائیں گی، ملک کے حالات خراب کرنے میں بیرونی طاقتیں ملوث ہیں۔