کراچی : شیخ رشید کا کہنا ہے کہ براڈ شیٹ سے جو کچھ نکلنے گا، وہ ان کو اگلے الیکشن میں لپیٹ میں لے گا۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے کراچی میں پریس کانفرنس میں کہا کہ ایف آئی اے میں شکایات کا ازالہ کریں گے۔ پہلی بار مانیٹرنگ نظام کی نگرانی کی۔
انہوں نے کہا کہ براڈ شیٹ پانامہ ٹو ہے۔ میں نے خود پاناما کیس کا فیصلہ لڑا اور میرے کیس پر ہی فیصلہ ہوا لیکن مجھے نہیں پتہ تھا کہ 2000 میں شہباز شریف نے 75 لاکھ ڈالر نیب کو دیئے۔ شیخ عظمت سعید کا بڑا نام ہے، ان پر اعتراض کیا جارہا ہے۔ شیخ عظمت سعید نے والیم اے پڑھی ہوئی ہے۔ آئندہ دنوں میں براڈ شیٹ سے متعلق مزید انکشافات ہوں گے۔ براڈ شیٹ سے جو کچھ نکلنے گا، وہ ان کو اگلے الیکشن میں لپیٹ میں لے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ختم نبوت، کشمیر اور اسرائیل پر یہ کیا کہہ رہے ہیں؟ ختم نبوت پر ن لیگ ترمیم لائی، مولانا فضل الرحمان نے حمایت کی۔ قیامت کی نشانی ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن قائد اعظم کے مزار پر خطاب کررہے ہیں۔ یہ داتا دربار نہیں جاتے، یہ تو گولڈن ٹیمپل جانے والے لوگ ہیں۔ مولانا فضل الرحمٰن بلاوجہ بپھرے ہوئے ہیں اور وہ سمجھ رہے ہیں کہ ن لیگ کے ساتھ مل کر ان کا کوئی سیاسی رول بن جائے گا۔
شیخ رشید نے کہا کہ عالمی طاقتیں سی پیک کونقصان پہنچانا چاہتی ہیں۔ بین الاقوامی طاقتیں پاکستان میں امن اور ترقی نہیں دیکھنا چاہتیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اقوام متحدہ میں جتنا میں کشمیر کا کیس لڑا، کسی اور نے نہیں لڑا۔ فارن فنڈنگ کیس سے متعلق عمران خان نے کہا لائیو کوریج کی جائے۔ ملک میں معیشت بہتری کی جانب ہے، یہ نہیں چاہتے ہم ترقی کریں۔ عمران خان پانچ سال پورے کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف جب جارہے تھے، میں نے ان کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ یہ سینیٹ انتخابات میں حصہ لیں گے۔ استعفے دیئے گئے، نہ ہی سینیٹ انتخابات سے باہر ہورہے ہیں۔ جو حشر ان کا الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں ہوا دیکھنے کے قابل تھا۔ جو مرضی کرلیں آپ کو اقتدار نہیں ملے گا۔