واٹس ایپ کمپنی نے کہا کہ وہ نئی پرائیویسی پالیسی جاری رکھیں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق واٹس ایپ نے گذشتہ ماہ صارفین کی شدید تنقید کے بعد نئی پرائیویسی پالیسی مؤخر کردی تھی لیکن اب واٹس ایپ نے کہا ہے کہ وہ اسی پالیسی کو جاری رکھیں گے۔
مقبول میسجنگ ایپلیکیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا کہ وہ صارفین کو اپنے طور پر نئی پرائیویسی پالیسی پڑھنے کی اجازت دیں گے اور اضافی معلومات کی فراہمی کے لیے ایک بینر بھی دکھایا جائے گا۔
کمپنی کی جانب سے اس پالیسی کو گذشتہ ماہ آٹھ فروری نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور صارفین کو خبردار کیا گیا تھا کہ انہیں اسے لازمی قبول کرنا ہوگا، بصورت دیگر ان کے اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیئے جائیں گے۔
نئی پرائیویسی پالیسی کے مطابق صارفین کے ڈیٹا کے حوالے سے کمپنی کا اختیار بڑھ جائے گا اور کاروباری ادارے فیس بک کی سروسز کو استعمال کرکے واٹس ایپ چیٹس کو اسٹور اور مینج کرسکیں گے جبکہ فیس بک کی جانب سے واٹس ایپ کو اپنی دیگر سروسز سے منسلک کیا جاسکے گا۔
واٹس ایپ کا مذکورہ اعلان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب اس کی پیرنٹ کمپنی فیس بک نے آسٹریلیا کے خبر رساں اداروں کے مواد کو سوشل سائٹ پر شیئر کرنے پر پابندی عائد کی ہے جس پر اسے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔