کراچی : ایم کیو ایم نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے کی خواہش کردی۔
تحریک اعتماد کے اعلان کے بعد اتحادیوں کے مطالبات بڑھنے لگے ہیں۔ سینیٹ الیکشن میں ایم کیو ایم کی کامیابی نے ایم کیو ایم رہنماؤں کی امیدیں بڑھا دیں۔
ذرائع ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم سے فروغ نسیم کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بنانے کی بات کریں گے۔ تحریک انصاف نے ہمیں 2 وزارتیں دینے کا کہا تھا۔ امید ہے تحریک انصاف 2 وزارتوں کا وعدہ پورا کرے گی۔
دوسری طرف سابق مئیر کراچی وسیم اختر کا واٹس ایپ اسٹیٹس سامنے آگیا، جسے انہیں لگا کر ہٹا دیا، اسٹیٹس میں انہوں نے سوالات اٹھائے کہ کیا ایم کیو ایم کو گورنر سندھ کا عہدہ نہیں مل سکتا؟ ایم کیو ایم کو چئیرمین سینیٹ یا ڈپٹی چئیرمین سینیٹ بھی نہیں دیا جاسکتا؟
انہوں نے لکھا کہ ق لیگ کو اسپیکر پنجاب اسمبلی، ایک سینیٹر، چار وزارتیں اور پتہ نہیں کیا کیا دیا گیا ہے، ق لیگ کے 10 ایم پی اے اور تین ایم این اے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے 7 ارکان قومی اسمبلی، 22 ارکان صوبائی اسمبلی اور 3 سینیٹر ہیں۔ ایم کیو ایم کو وفاق میں صرف ایک وزارت دی گئی ہے۔ ایم کیو ایم سینیٹ میں ڈپٹی چئیرمین کے عہدے کے لئے سنجیدہ ہوگئی۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سینیٹ میں اہم عہدہ لینے کے لئے متحرک ہوگئے ہیں، خالد مقبول صدیقی نے سابق چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو فون کیا، جس سینیٹ کی بدلتی ہوئی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔
سینیٹ انتخابات اور اعتماد کے ووٹ کے بعد کابینہ میں رد و بدل کا امکان ہے۔ ایم کیو ایم کے 7 ووٹ قومی اسمبلی میں تحریک اعتماد کے حوالے سے اہم ترین ووٹ ہیں۔