پی ٹی آئی کو الیکشن کمیشن پر کوئی اعتماد نہیں: وزیر تعلیم
اسلام آباد : وفاقی حکومت نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران سے استعفے کا مطالبہ کردیا ہے۔
وفاقی وزراء نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ شہباز گل پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ معاملات مرضی کے مطابق چلیں تو ٹھیک ورنہ سب کچھ غلط۔ ن لیگ نے سیاست میں تشدد کا وطیرہ اپنایا ہوا ہے۔ اعتماد کے ووٹ والے دن بھی جان کر پی ٹی آئی کارکنان کی جگہ پر آئے۔ ان کے پاس دلیل نہ ہو تو اوچھے ہتھکنڈے پر اتر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی سینیٹ الیکشن ہوتا ہے تو ہارس ٹریڈنگ کی باتیں ہوتی ہیں۔ وزیراعظم نے ہمیشہ کہا ہے شفاف انتخابات ہونے چاہیے۔ حکومت کا شروع سے ہی مؤقف ہے انتخابات اوپن ووٹنگ سے ہوں۔ موجودہ حالت میں الیکشن کمیشن نہیں چل سکتا انہیں استعفیٰ دینا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے شفاف الیکشن کرائے۔ افسوس ہے الیکشن کمیشن نے ہماری استدعا مسترد کی اور کمیٹی بنادی۔
شفقت محمود نے کہا کہ 2018 میں پی ٹی آئی واحد ہے جس نے ایم پی ایز کیخلاف ایکشن لیا۔ اوپشن بیلٹ ریفرنس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ حالات کے مطابق تھا۔ یوسف رضا گیلانی کی کامیابی سے ظاہر ہوا کہ لین دین کیا گیا۔ پی ٹی آئی کی خاتون امیدوار کو 174 ووٹ ملے۔ سندھ کا ایک وزیر کہہ رہا ہے کہ 5 سے 10 کروڑ بڑھایا جاسکتا ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالت میں الیکشن کمیشن نہیں چل سکتا انہیں استعفیٰ دینا چاہیے۔ پی ٹی آئی کو الیکشن کمیشن پر کوئی اعتماد نہیں۔